1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موغادیشو میں جھڑپیں، کم از کم اکیس ہلاک

18 نومبر 2010

صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں افریقی یونین کے فوجی دستوں اور اسلامی انتہا پسند گروپوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم اکیس شہری ہلاک جبکہ چھیالیس افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/QC9f
موغا دیشو میں پر تشدد کارروائیاں معمول کی بات ہےتصویر: AP

خبر رساں ادارے AFP نے عینی شاہدہن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کے دن پیش آیا۔ عینی شاہدین اور طبی ذارئع کے مطابق اس مسلح تصادم میں اطراف سے شیلنگ اور خودکار مشین گنوں کا استعمال کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں موغا دیشو کی سب سے بڑی مارکیٹ باقرا میں اس وقت ہوئیں، جب افریقی یونین کے فوجی دستوں نے شیلنگ شروع کی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق باقرا مارکیٹ میں گشت کرتے ہوئے افریقی یونین کے فوجی قافلے کے نزدیک ایک دھماکے کے بعد انہوں نے شیلنگ کی۔

موغا دیشو میں ایمبولینس سروس کے سربراہ علی موسی نے بتایا،’ ہنگامی امدادی ٹیموں نے باقرا مارکیٹ سے سولہ لاشیں ہسپتال پہنچائی ہیں، جو شیلنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔‘ دیگر پانچ شہری دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں لقمہ اجل بنے۔ بتایا گیا ہے کہ سڑک کے کنارے نصب بم کے اچانک پھٹنے کے بعد افریقی یونین کی فورسز اور اسلامی انتہا پسندوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ علی موسی کے مطابق اس واقعہ میں کم ازکم 46 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Explosion in Mogadischu Flash-Galerie
اس مسلح جھڑپ میں اکیس افراد ہلاک جبکہ چھیالس زخمی ہوئےتصویر: AP

ایک عینی شاہد ابراہیم حسین نے خبر رساں اداروں کو بتایا ،’ ہم نے دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی، جس کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ ہم مارٹر بموں کی زد میں آ چکے ہیں۔‘ باقرا مارکیٹ کے تاجر ابراہیم حسین کے بقول مارکیٹ میں کم ازکم نو مارٹر گولے داغے گئے۔’ دو مختلف مقامات پر، میں نے اپنی آنکھوں سے نو لاشیں دیکھی ہیں جبکہ دیگر افراد مارکیٹ کی دوسری جگہوں میں مارے گئے۔‘

افریقی یونین کے حکام نے اس حملے کی تصدیق کر دی ہے تاہم انہوں نے شہری ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ افریقی یونین حفاطتی فوج کے ترجمان کیپٹن پروسپر ہاکی زیمانا نے AFP کو بتایا،’ ہمارے دستوں کو اچانک نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں دو فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ حملہ آور بھی ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔

کوڑے تلے چھپائے گئے بم کے پھٹنے سے افریقی یونین فورسز کی ایک گاڑی کو شدید نقصان بھی پہنچا ہے۔ مقامی ذارئع ابلاغ کے مطابق اس واقعے کے بعد شام کو مارکیٹ میں حالات معمول پر آ گئے تھے۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں