1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی کا چھوٹے ایئر پورٹوں کی تعمیر کا منصوبہ تاخیر کا شکار

11 جون 2018

بھارت کے چھوٹے شہروں میں ایئرپورٹوں کی تعمیر میں تاخیر نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے چھوٹے شہروں کو بڑے شہروں سے جوڑنے اور بھارتی شہریوں کو فضائی سفر کی سہولت فراہم کرنے کے عزائم کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2zGZS
Indira Gandhi International Airport in New Delhi Indien Flash-Galerie
تصویر: AP

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے  اس فضائی پروگرام کا اعلان گزشتہ برس کیا تھا۔ اس کا مقصد بھارت میں اقتصادی ترقی کو بڑھانا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ چھوٹے شہروں کو ایئر پورٹوں کے ذریعے بڑے شہروں سے جوڑا جائے اور یوں ایئر لائنوں کو بھی یہ سہولت میسر ہو کہ وہ کم فاصلے والی پروازوں کے لیے سستے ٹکٹ فراہم کریں۔ لیکن چھوٹے شہروں میں ایئرپورٹوں کی تعمیر سست روی کا شکار ہے اور یوں لگتا ہے کہ ایک سو ملین مسافروں کو اگلے پانچ برسوں میں فضائی سفر کی سہولت بہم پہنچانے کے سرکاری اہداف پورے نہیں ہو پائیں گے۔

مودی کے مخلتف علاقوں کو ایئرپورٹوں سے جوڑنے کے پروگرام کے تحت 2017 کے اختتام تک اکتیس نئے ایئر پورٹ تعمیر ہونے تھے لیکن ابھی تک ان میں سے صرف سولہ کام کر رہے ہیں۔ کچھ ریاستوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بنیادی ساز و سامان خریدنے کے لیے مالی وسائل ہی نہیں ہیں۔ ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاوروں کی تعمیر میں بھی وقت لگ رہا ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی نظاموں کے نفاذ میں بھی وقت درکار ہے۔

 اب وفاقی حکومت نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کچھ ساز سامان خرید کر  ریاستی حکومتوں کو لیز پر فراہم کرے گی تاکہ باقی پندرہ ایئر پورٹ بھی اس سال جون کے اختتام تک کام کرنا شروع کر دیں۔

 مذکورہ ایئرپورٹوں کے کام میں تاخیر مودی کی ان مشکلات کو ظاہر کرتی ہے جن کا انہیں 2019ء کے انتخابات سے قبل سامنا ہے۔

بھارت میں گزشتہ کچھ برسوں میں ایئر ٹریفک میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 2017 کے آغاز میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ فضائی سفر کو سستا کرنا چاہتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یہ سہولت استعمال کر سکیں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے جہازوں کے اترنے اور چڑھنے کی چار سو ایسی ہوائی پٹیوں کو استعمال کرنے کا ارادہ کیا جو یا تو سرے سے استعمال ہی نہیں ہو رہی تھیں یا پھر انہیں بہت کم استعمال کیا جا رہا تھا۔

بھارت کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دو مرحلوں میں بھارت کی لگ بھگ بارہ ایئر لائنوں کو  450 نئے فضائی راستوں اور چھپن  نئے ایئر پورٹوں  پر جہاز اڑانے کی اجازت دی ہے۔ لیکن پہلا مرحلہ ہی ابھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔ ابھی 128منظور شدہ فضائی راستوں میں سے صرف ساٹھ پر جہاز اڑائے جا رہے ہیں۔

 بھارت کی ’انڈیا ریٹنگز‘ نامی کمپنی کے تجزیہ کار آرندام سوم کا کہنا ہے،’’ اگر چھوٹے ایئرپورٹوں کی تعمیر کا کام کل جلد مکمل نہیں ہوتا تو یہ بھارتی فضائی کمپنیوں کے لیے ایک بہت بڑا چینلج ہو گا کیوں کہ وہ فضائی راستوں کے ذریعے مستقبل میں بہتر کاروباری مواقع تلاش کر رہی ہیں۔‘‘ بھارت کے بڑے شہر جیسے کہ ممبئی اور نئی دہلی میں علاقائی ایئر لائنوں کے لیے بہت کم جگہ اور وقت مختص ہے جو ان ایئرلائنوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔

ب ج/ ص ح (روئٹرز)