1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممُبئی کے تاریخی مکانات اپنے سابقہ مکینوں کو یاد کرتے ہیں

عابد حسین19 فروری 2016

بھارت کے بندرگاہی شہر ممبئی کی تاریخی عمارتیں حکومت کی عدم توجہ کا شکار ہو کر تباہی کے کنارے پر پہنچ گئی ہیں۔ ان عمارتوں میں انگریز ادیب رَڈ یارڈ کِپلنگ اور پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے مکانات شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HyPS
بھارتی شہر ممبئی کا وکٹوریہ ریلوے اسٹیشنتصویر: AFP/Getty Images

ممبئی یونیورسٹی کے پچھواڑے میں گھنے درختوں کی چادر میں چھپا ہوا ایک شاندار مکان انتہائی زبوں حالی کا شکار ہے۔ یہ تاریخی مکان معروف انگریز ادیب اور ناول نگار رَڈ یارڈ کِپلنگ سے نسبت رکھتا ہے۔ اِس انیسویں صدی کے شاہکار مکان میں رہائش کے دوران انگریز ادیب نے کئی فن پارے تخلیق کیے تھے۔ کِپلنگ معروف ناولوں ’دی جنگل بُک‘ اور ’کِم‘ کے خالق ہیں۔ اِس بنگلے کے قریب رہائش پذیر ایک کالج کے پرنسپل راجیو مشرا کا کہنا ہے کہ مکان کی حالت بہت نازک ہے اور فوری طور پر اِس کی مرمت نہ کی گئی تو اِس کے منہدم ہونے کے قوی امکان ہیں۔

Indien Gerichtshof in Mumbai
ممبئی کے ہائی کورٹ کی تاریخی و قدیمی عمارتتصویر: picture-alliance/dpa

راجیو مشرا نے ایسے تاریخ مقامات کی مناسب حفاظت نہ کرنے پر لوگوں کو تاریخی ورثے سے محروم کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے اِس عدم توجہی کو قوم کے ساتھ دھوکا اور فریب قرار دیا۔ مشرا جیسے کئی اور لوگوں کا خیال ہے کہ جنوبی ممبئی میں کپلنگ کے بنگلے جیسی کئی عمارتیں مرمت کی منتظر ہیں لیکن سرکاری دفاتر میں ان کی مرمت کی تجاویز کی فائلوں کو کلرک اور افسران الماریوں میں بند کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب یہ تاریخی عمارتیں ہر گزرنے دن کے ساتھ کھنڈر بنتی جا رہی ہیں۔ مقامی لوگ اِس عمارت کے قریبی علاقے کو ’کپلنگ بنگلہ‘ کے نام پکارتے اور پہچانتے ہیں۔

کپلنگ کے بنگلے کے قریب ہی انگریز دور کا ایک اور گھر لارڈ ہیرس کا ہے۔ لارڈ جورج ہیرس انگلش نوآبادیاتی دور میں بمبئی صوبے کے گورنر تھے۔ انہی کو یہ اعزاز بھی دیا جاتا ہے کہ وہ کرکٹ کو بھارت میں ایک مقبول کھیل بنانے والے ابتدائی فرد تھے۔ لارڈ ہیرس کا مکان گوتھک طرز تعمیر کا نمونہ تصور کیا جاتا تھا لیکن اب وقت پر مناسب مرمت نہ ہونے کی وجہ سے یہ کھنڈر میں تبدیل ہو رہا ہے۔ اس تین منزلہ مکان میں چار سال قبل تک ایک اسکول قائم تھا جو اب مکان کی خستہ حالی کی وجہ سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ ممبئی کے اسکولوں کے کرکٹ ٹورنامنٹ کو آج بھی ہیرس شیلڈ ٹورنامنٹ کہا جاتا ہے۔

Indien Mumbai Skyline Wirtschaft Industrie Symbolbild
بھارتی ساحلی شہر ممبئی کی اسکائی لائنتصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe

ممبئی کا مالابار ہلز کا علاقہ اشرافیہ کے خاص علاقے کے طور پر مشہور ہے۔ اسی میں خالی پڑا ہوا ایک شاندار مکان پاکستان کے بانی محمد علی جناح المعروف قائداعظم کا ہے۔ پاکستانی حکومت برسوں اِس مکان کی تحویل کا مطالبہ کرتی ہے۔ وہ اِس مکان میں اپنا قونصل خانہ کھولنا چاہتی تھی۔ یہ مکان ’جناح ہاؤس‘ کہلاتا ہے۔ اسی میں برصغیر پاک و ہند کی آزادی سے قبل محمد علی جناح اور انڈین کانگریس کے لیڈر جواہر لعل نہرو کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔ آج یہ تاریخی مکان مخدوش حالت میں ہے اور گھنے درختوں میں خالی پڑا ہوا اپنے سابقہ مکین کو یاد کرتا ہے۔

ممبئی کا 147 سالہ قدیمی محل نما واٹسنز ہوٹل بھی انتہائی مخدوش حالات میں ہے۔ یہ ہوٹل ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کی اولین چوائس ہوا کرتی تھی لیکن تاج محل پیلس کی تعمیر کے بعد یہ قدیمی ہوٹل بتدریج نظرانداز ہوتا گیا۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ کئی تاریخی عمارتوں کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ ممبئی کے ہائی کورٹ اور وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن کی قدیمی و تاریخی عمارتوں کی مسلسل دیکھ بھال جاری رکھی گئی ہے اور اسی باعث یہ دونوں عمارتیں آج بھی شاندار انداز میں سلامت و آباد ہیں۔

ممبئی آج کل بھارتی ریاست مہاراشٹر کا شہر ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم ونود تاوڑے نے تاریخی مکانات کی مخدوش صورت حال پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کی درخواست کے باوجود جواب دینا گوارا نہیں کیا۔ ایسی اطلاع ہے کہ کپلنگ بنگلہ کی تزیئن کے لیے ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے لیکن تعمیر کب شروع ہو گی، اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔