1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف احتجاج

8 اکتوبر 2011

جمعے کے روز پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف سینکڑوں افراد نے پاکستان کے کئی بڑے شہروں میں احتجاج کیا۔

https://p.dw.com/p/12o4T
ممتاز قادری کے حامی وکلاء قادری کی پیشی کے دوران اس پر پھول کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئےتصویر: AP

جمعے کی نماز کے بعد ممتاز قادری کے سینکڑوں حامیوں نے ملک کے کئی بڑے شہروں میں مظاہرے کیے اور قادری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ممتاز قادری کے بیان کے مطابق اس نے سابق گورنر پنجاب کو پاکستان کے متنازعہ توہین رسالت قوانین کے خلاف بولنے پر قتل کیا تھا۔ ممتاز قادری سلمان تاثیر کی حفاظت پر معمور اہلکاروں میں سے ایک تھا۔

جمعے کے روز ہونے والے احتجاج کی کال پاکستان کی مذہبی تنظیموں، خاص طور پر سنی تحریک کی جانب سے دی گئی تھی۔ خیال رہے کہ حال ہی میں ممتاز قادری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی ایک عدالت نے قادری کو موت کی سزا سنائی تھی۔

Blasphemie Gesetz in Pakistan FLASH Galerie
توہین رسالت کے قوانین کی حمایت میں نکالا گیا ایک جلسہتصویر: AP

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں ہزار کے قریب مظاہرین نے ممتاز قادری کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین میں مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد اور مدرسوں کے طالب علم شامل تھے۔ مظاہرین ’قادری ہمارہ ہیرو‘، ’ہم تمہارے حوصلے کو سلام کرتے ہیں‘ اور ’پیغمبر اسلام کے لیے جان بھی قربان‘ جیسے نعرے بلند کر رہے تھے۔

اسلام آباد کے علاوہ کراچی، کوئٹہ، ملتان اور راولپنڈی میں بھی قادری کی حمایت میں جلوس نکالے گئے۔

سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا قتل سابق پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی سن دو ہزار سات میں ہلاکت کے بعد کسی بھی اہم ترین پاکستانی سیاستدان کا قتل تھا۔ تاثیر کے قتل پر پاکستان کے بعض شدت پسند حلقوں کی طرف سے خوشی کا رد عمل ظاہر کیا گیا تھا۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں