ممبئی حملے: بین الاقوامی ردّعمل
27 نومبر 2008یورپی یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ممبئی کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں معصوم لوگوں کی ہلاکت افسوسناک ہے۔‘‘
وائٹ ہاوٴس نے ممبئی حملوں کی مزمت کرتے ہوئے بھارت کو مدد اور تعاون کی پیشکش کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان، Tony Fratto نے کہا کہ امریکہ ان حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور اس موقع پر بھارت کو بھرپور مدد اور تعاون دینے کے لئے تیار ہے۔ مزکورہ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی تمام ہمدردیاں ممبئی کے حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین اور عزیزوں کے ساتھ ہیں۔ Tony Fratto نے کہا کہ امریکہ ممبئی کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما نے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''شدت پسندوں کے نیٹ ورک کو مکمل طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
برطانوی وزیر اعظم گارڈن براؤن نے کہا کہ ممبئی حملوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔ براؤن نے بتایا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ اس موقع پر برطانیہ، بھارت کے ساتھ ہے اور ہر ضروری مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی ان حملوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی طرح بھارت بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔