1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملی مسلم لیگ بطور سیاسی جماعت رجسٹر نہیں ہو سکی

13 جون 2018

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ملی مسلم لیگ کو رجسٹر کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستانی الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کے بارے میں ایک مرتبہ پھر غور کرنے کا مشور دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2zTXU
Milli Muslim League Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/R. Tabassum

الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے ملی مسلم لیگ کو بطور ایک سیاسی جماعت رجسٹر کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ اس بینچ کی سربراہی صوبہ سندھ کے ممبر عبدالغفور سومرو کر رہے تھے۔ اس بینچ نے متفقہ طور پر ملی مسلم لیگ کو الیکشن سن 2018 میں شرکت سے نااہل قرار دیا۔

پاکستان میں انتخابات کے انعقاد کی نگرانی کے مجاز ادارے کے ترجمان الطاف احمد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ چار رکنی بینچ کی جانب سے ایک مختصر حکم میں ملی مسلم لیگ کی درخواست کو مسترد کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جلد ہی تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے بینچ کے سامنے ملی مسلم لیگ نے جماعت الدعوہ کے ساتھ کسی بھی تعلق سے تردید کی ہے۔ اسی طرح یہ بھی واضح کیا گیا کہ اس کے سربراہ سیف الدین خالد کی حافظ سعید کے ساتھ کوئی رشتہ داری بھی نہیں ہے۔

Pakistanisches Gericht lässt bekannten Terroristen frei
مریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں ایک بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/K.M.Chaudary

ملی مسلم لیگ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے منافی اور ہدایت سے انکار قرار دیا ہے۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ کمیشن نے درخواست مسترد کر کے ایک سیاسی جماعت کو لاکھوں پاکستانیوں کی نمائندگی سے محروم کر دیا ہے۔

ملی مسلم لیگ کے حوالے سے یہ تاثر ہے کہ اسے سخت عقیدے کے ایک مذہبی خیراتی ادارے جماعت الدعوہ کے عسکری اور ذیلی حصے لشکر طیبہ نے قائم کیا تھا۔ جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید ہیں اور اُن پر ممبئی میں کیے جانے والے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ سازی کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ امریکا کی جانب سے اُن کے سر کی قیمت دس ملین ڈالر مقرر ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ حافظ سعید ان حملوں کی منصوبہ سازی کے الزام کی واشگاف انداز میں تردید کرتے ہیں۔ امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں ایک بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے باوجود پاکستان بھر میں اُن کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔

دہشت گردی کی مالی معاونت کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے اراکین کی رائے شماری کے بعد پاکستانی حکومت نے جماعت الدعوہ کے اثاثوں کو منجمد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں