1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ کی اٹھارہویں سالگرہ شامی پناہ گزین بچیوں کے ساتھ

عاطف بلوچ13 جولائی 2015

ملالہ یوسفزئی نے اپنی اٹھارہویں سالگرہ لبنان میں شامی سرحد پر بے گھر افراد کے ساتھ منائی۔ اس موقع پر انہوں نے عالمی رہنماؤں سے کہا کہ وہ شامی بچوں کی مدد کے لیے زیادہ اقدامات کریں۔

https://p.dw.com/p/1Fxnn
تصویر: Getty Images/AFP/O. Andersen

خبررساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ بچوں کی تعلیم اور حقوق کے لیے سرگرم نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اتوار کی شام لبنان میں واقع البقاع وادی میں قائم شامی مہاجرین کے ایک کیمپ میں گزاری۔ اس کیمپ میں انہوں نے دو سو بچیوں کے لیے بنائے گئے ایک اسکول کا افتتاح کیا۔

یہ اسکول ملالہ فنڈ کے تعاون سے تعمیر کیا گیا ہے۔ ملالہ نے اپنی سالگرہ کے دن اس اسکول کا افتتاح کیا اور کہا کہ عالمی برداری شامی مہاجر بچوں کی مناسب مدد کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔

شامی سرحد کے قریب ہی واقع البقاع وادی میں بنائے گئے اس اسکول میں چودہ تا اٹھارہ برس کی بچیوں کو تعلیم کے علاوہ ہنر بھی سکھائیں جائیں گے۔ اس موقع پر ملالہ کا کہنا تھا، ’’یہ میری عزات افزائی ہے کہ میں اپنی 18ویں سالگرہ شام کی بہادر اور دوسروں کو حوصلہ دینے والی بچیوں کے ساتھ منا رہی ہوں۔‘‘

ملالہ یوسفزئی کے بقول، ’’میں ان اٹھائیس ملین بچوں کی ایماء پر یہاں ہوں، جو مسلح تنازعات کے باعث اسکولوں سے دور ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔

ملالہ نے شامی مہاجر بچیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، ’’میں آپ کے حوصلے اور عزم کی داد دیتی ہوں کہ آپ پیچیدہ حالات کے باوجود پڑھائی جاری رکھنا چاہتی ہیں۔ آپ دوسروں کے لیے باعث تقویت ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم آپ کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کریں۔‘‘

ملالہ کا مزید کہنا تھا، ’’اس موقع پر میں لبنان، اس خطے اور دنیا کے رہنماؤں کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ وہ شامی پناہ گزینوں بالخصوص بچوں کو مناسب تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ یہ ایک دل سوز سانحہ ہے۔ یہ کئی عشروں بعد مہاجرین کا سب سے بڑا بحران ہے۔‘‘

ملالہ یوسفزئی نے بعد ازاں بیروت میں لبنانی وزیر اعظم تمام سلام سے ملاقات بھی کی۔ اس دوران کے والد اور سماجی کارکن نورا جنبلاط بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ نورا بیروت میں قائم ایک غیر سرکاری ادارے کی سربراہ ہیں، جنہوں نے خصوصی طور پر ملالہ کو اس تقریب میں شریک ہونے کی دعوت دی تھی۔

Malala Yousafzai
پاکستان میں بچیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم ملالہ یوسفزئی کو اکتوبر سن دو ہزار بارہ میں طالبان نے اپنے حملے کا نشانہ بنایا تھاتصویر: Getty Images/AFP/O. Andersen

یہ امر اہم ہے کہ لبنان میں تقریبا 1.2 ملین شامی پناہ گزینوں کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے۔ کئی مبصرین کے مطابق حقیقت میں لبنان میں ان شامی مہاجرین کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

پاکستان میں بچیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم ملالہ یوسفزئی کو اکتوبر سن دو ہزار بارہ میں طالبان نے اپنے حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ بعدازاں انہیں علاج کے لیے برطانیہ منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ اب اپنی کبنے کے ساتھ برطانیہ میں ہی سکونت اختیار کر چکی ہیں۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں متعدد عالمی انعامات سے نواز جا چکا ہے، جن میں امن کا نوبل انعام بھی شامل ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید