1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملازمہ پر تشدد، سابق جج اور اہلیہ کو قید کی سزا

17 اپریل 2018

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک سابق جج اور اس کی اہلیہ کو دس سالہ ملازمہ پر تشدد کرنے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں عدالت کے اس فیصلے کو سرا رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2wAla
Pakistan Prozess wegen Quälen eines Kindes
تصویر: picture alliance/AP Photo/B.K. Bangash

نیوز ایجنسی اے پی سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق جج اور ان کی اہلیہ کو جیل کی سزا کے علاوہ پچاس پچاس ہزار روپے بطور جرمانہ بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

نائب ضلعی جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ ماہین اس وقت خبروں میں آئے جب 2016ء میں پولیس نے ان کے گھر سے طیبہ نامی دس سالہ ملازمہ کو بچانے کے لیے ان کے گھر چھاپہ مارا۔ پولیس نے یہ اقدام پڑوسیوں کی شکایت پر کیا تھا۔ کیس کے آغاز میں ملازمہ کے والدین نے ان میاں بیوی کے ساتھ عدالت سے باہر سمجھوتہ کر لیا تھا لیکن سپریم کورٹ نےاس کیس کو دوبارہ کھولنے کا حکم دے دیا تھا۔

اس کیس پر اپنا تبصرہ دیتے ہوئے صحافی امیر عباسی نے ٹوئٹر پر لکھا،’’ایسے فیصلے پاکستان جیسے معاشرے میں امید کی ایک کرن ہیں۔ یہ ایک سچ ہے کہ صرف وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جہاں قانون کی عمل درای ہو نہ کہ انسانوں کی۔‘‘

کمسن ملازمہ کے ساتھ ناروا سلوک، مکمل تحقیقات کا حکم

پاکستان میں گھریلو ملازمہ کو زندہ جلا دیا گیا

صحافی عمر قریشی نے لکھا،’’میرا شمار ان لوگوں میں ہے، جنہوں نے پہلی مرتبہ طیبہ کی تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا جس کے بعد مجھے دھمکیاں دی گئی تھیں۔‘‘

سوشل میڈیا صارف روبینہ ظاہری نے لکھا،’’ طیبہ کو انصاف مل گیا۔‘‘

ب ج/ ع ت (اے پی)