1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائیشیا نے کوریا کے سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

4 مارچ 2017

ملائیشیا کی حکومت نے شمالی کوریا کے سفیر کو ملک سے نکل جانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس سفارت کار کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے 48 گھنٹوں کے اندر اندر ملائیشیا کو چھوڑ دینے کا کہا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2YeUR
Nordkorea Botschaft in Kuala Lumpur Medien Presse Kim Jong Nam
تصویر: Reuters/A.Perawongmetha

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ملائیشیا کی وزرات خارجہ کی طرف سے آج ہفتہ چار مارچ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگ چول کو آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں ملائیشیا چھوڑ دینے کا کہا جا چکا ہے۔

کانگ چول کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملائیشیا سے نکل جانے کا یہ حکم 13 فروری کو کوالالمپور ایئرپورٹ پر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کم جون نام کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ملائیشیا اور شمالی کوریا کے درمیان پیدا ہونے والے تناؤ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق کانگ چول یہ الزام لگا چکے ہیں کہ ملائیشیا مبینہ قتل کے تحقیقات کے سلسلے میں غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پیونگ یانگ کم جونگ نام کے قتل کے حوالے سے ملائیشیا کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات پر اعتماد نہیں کر سکتا ہے۔

Kombobild Verdächtige Frauen im Fall Kim Jong Nam
ملائیشیا کی پولیس نے دونوں خواتین کو گرفتار کر لیا تھا اور ان کی سفری دستاویزات کے مطابق ایک خاتون کا تعلق انڈونیشیا جبکہ دوسری کا ویت نام سے ہے

شمالی کوریا کے سربراہ کے سوتیلے بھائی کِم جون نام کی ہلاکت کے بعد زیادہ تر یہی خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کے قتل کے پیچھے شمالی کوریا ملوث ہے تاہم کوالالمپور نے اس کمیونسٹ ملک پر براہ راست کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔

ملائیشیا کے وزیر خارجہ انیفا حاجی امان نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ملائیشیا اپنے خلاف کسی طرح کی توہین یا اپنی ساکھ کو خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کا سخت ردعمل دے گا۔‘‘

Malaysia Freilassung Ri Jong Chol VERPIXELT
ری جونگ چول نے آج بیجنگ میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کے باہر میڈیا کو بتایا کہ ملائیشیا کے حکام نے اسے بغیر ثبوت کے گرفتار کیا اور اس سے زبردستی اعتراف جرم کرانے کی کوشش کیتصویر: Reuters/Kyodo

کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر دو خواتین نے کم جونگ نام کے چہرے پر زہریلا کیمیائی مادہ VX مل دیا تھا۔ نام اس کے 15 سے 20 منٹ بعد ہلاک ہو گئے تھے۔ ملائیشیا کی پولیس نے دونوں خواتین کو گرفتار کر لیا تھا اور ان کی سفری دستاویزات کے مطابق ایک خاتون کا تعلق انڈونیشیا جبکہ دوسری کا ویت نام سے ہے۔

اس کے علاوہ شمالی کوریا کے ایک شہری ری جونگ چول کو سے بھی اس قتل کے سلسلے میں تفتیش کی گئی تھی۔ اس شخص کو جمعہ دو مارچ کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر آزاد کر دیا گیا تھا۔ ری جونگ چول نے آج بیجنگ میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کے باہر میڈیا کو بتایا کہ ملائیشیا کے حکام نے اسے بغیر ثبوت کے گرفتار کیا اور اس سے زبردستی اعتراف جرم کرانے کی کوشش کی۔