1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائشیا میں اغواء برائے تاوان: چار پاکستانی گرفتار

22 فروری 2011

ملائشیا میں پولیس نے آج منگل کے روز اعلان کیا کہ ملک میں اغواء برائے تاوان کے واقعات میں ملوث ملزمان کے ایک مبینہ گروہ کا پتہ چلا کر اس کے رکن چار پاکستانی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Lem
کوآلا لمپور شہر کا ایک فضائی منظرتصویر: dpa - Fotoreport

ملائشیا کے دارالحکومت کوآلا لمپور میں پولیس نے بتایا کہ یہ پاکستانی شہری اس ملک میں اپنے ہی ہم وطن افراد کو اس لیے اغواء کر لیتے تھے کہ بعد ازاں پاکستان میں ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دے کر ان سے تاوان وصول کر سکیں۔

کوآلا لمپور میں شہری پولیس کے سربراہ زیڈ عبداللہ نے فرانسیسی خبر ایجنسیAFP کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے چاروں پاکستانی ملزمان کی عمریں 22 اور 35 برس کے درمیان ہیں اور ان کی گرفتاری ایک مخبر کے ذریعے اطلاع ملنے پر ہفتہ کے روز عمل میں آئی۔

Malaysia Indonesien Gastarbeiter liest Zeitung in Kuala Lumpur
ملائشیا میں مختلف ایشیائی ملکوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے تارکین وطن آباد ہیںتصویر: AP

پولیس کے سربراہ کے بقول ان پاکستانی باشندوں کی نگرانی کرنے پر پتہ چلا کہ ان کی حرکتیں بڑی مشکوک تھیں۔ پھر پولیس نے چھپ کر ان ملزمان کے زیر استعمال کوآلا لمپور کے وسطی حصے میں واقع ایک فلیٹ تک ان کا پیچھا کیا تو وہاں انہیں تین ایسے دیگر پاکستانی شہری بھی ملے، جنہیں ان ملزمان نے ایک کمرے میں بند کر رکھا تھا۔

پولیس کے بقول ان اغواء کردہ پاکستانیوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور ان کے منہ رومال ٹھونس کر بند کر دیے گئے تھے تاکہ وہ کوئی شور نہ کریں۔ پولیس کے سربراہ عبداللہ کے بقول اغواء کنندگان میں سے ایک ملزم نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی اور تیسری منزل پر واقع فلیٹ کی کھڑکی سے چھلانگ لگا کر گرفتاری سے بچنے کی کوشش میں اس کے ایک بازو کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی تاہم پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ان چاروں ملزمان نے، جن تین پاکستانی شہریوں کو اغواء کر رکھا تھا، ان کی رہائی کے لیے انہوں نے پاکستان میں ان اغواء شدگان کے لواحقین سے مجموعی طور پر دو لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم بطور تاوان ادا کرنے کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق یہ گروپ اپنے ہم وطن ایسے پاکستانی شہریوں کو اغواءکرتا تھا، جو تجارتی دوروں پر یا ذاتی کاروبار کے لیے ملائشیا آتے تھے۔ پھر ایسے اغواء شدگان کی رہائی کے لیے ان کے رشتہ داروں سے تاوان کی رقوم طلب کی جاتی تھیں۔

کوآلا لمپور پولیس کے سربراہ کے بقول ان چاروں ملزمان کے خلاف ابتدائی چھان بین مکمل ہونے کے فوری بعد انہیں ایک مقامی عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، جہاں ان پر باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی جائے گی۔

ان چاروں پاکستانی ملزمان کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ ملائشیا میں پاکستانی شہریوں کے اغواء برائے تاوان کے سات دیگر واقعات میں بھی ملوث رہے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں