1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مقدونیہ نام کا آخر جھگڑا کیا ہے؟

31 مئی 2018

مقدونیہ نام کی وجہ سے یونان اور مقدونیہ کے پچیس برس سے زائد عرصے سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ اب دونوں ممالک ایک معاہدے کے انتہائی قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی مقدونیہ ملک کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے کوئی نیا نام دیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2yiPo
Flaggen von Griechenland und Mazedonien
تصویر: Colourbox

مقدونیہ نام کی وجہ سے یونان نے اس ملک کی نیٹو اور یورپی یونین میں ممکنہ شمولیت کا راستہ روک رکھا ہے اور مقدونیہ اب اس صورتحال میں تبدیلی کا خواہاں ہے۔ بدھ کے روز مقدونیہ کے وزیراعظم زوران زائف نے کہا ہے کہ ملک کا کوئی بھی نیا نام عوامی ریفرنڈم کروانے کے بعد ہی رکھا جائے گا۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یونان اور اس کا شمالی ہمسایہ ملک مقدونیہ ایک معاہدے کے انتہائی قریب آ چکے ہیں۔ وزیراعظم زائف کا کہنا تھا، ’’ہم ایک معاہدے کی بنیادوں اور اصولوں پر متفق ہیں۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید معلومات وہ رواں ہفتے اپنے یونانی ہم منصب سے  ایک ٹیلی فون کال کرنے کے بعد ہی فراہم کریں گے۔

جھگڑا کیا ہے؟

مقدونیہ نام کے تنازعے کا آغاز سن 1991ء میں ہوا تھا، جب اس ملک نے سابق جنگ زدہ یوگوسلاویہ سے اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا اور نئی حکومت نے اس نوزائیدہ مملکت کا نام ’جمہوریہ مقدونیہ‘ رکھا۔ اس نام کے انتخاب پر ایتھنز حکومت پریشان ہو گئی تھی۔ تاریخی طور پر مقدونیہ وہ بڑا ملک تھا، جس میں موجودہ یونان کے شمالی حصے بھی شامل تھے۔ قدیم یونانی حکمران سکندر اعظم کو ’مقدونیہ کے سکندر سوئم‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔

Karte Mazedonien Griechanland Nachbarländer Englisch

اس وقت یہ خدشات پیدا ہوئے تھے کہ یہ نیا ملک علاقائی عزائم رکھتا ہے اور مستقبل میں یہ ماضی کی طرح ہی ایک بڑا ملک بنانے کی کوشش کرے گا۔ یونان مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین دونوں کا ہی رکن ملک ہے اور یہ اپنی ویٹو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مقدونیہ کی ان میں شمولیت کا راستہ روک چکا ہے۔

ایتھنز حکومت کا مطالبہ ہے کہ مقدونیہ جو کوئی بھی نیا نام رکھے، اسے آئینی ترمیم کے ذریعے سامنے لایا جائے۔ اس کی قانونی حیثیت کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی تسلیم کیا جائے۔ یاد رہے کہ روس اور امریکا کے ساتھ ساتھ متعدد ملک  مقدونیہ کو اس کے موجودہ نام سے ہی تسلیم کر چکے ہیں۔

مقدونیہ کے وزیراعظم کے مطابق مجوزہ معاہدے کی دونوں ممالک کے پارلیمان سے منظوری کے بعد ہی اسے عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ مقدونیہ کے نئے نام کے حوالے سے کئی نام گردش کر رہے ہیں اور ان میں ’نیو مقدونیہ‘ یا پھر  ’اپر مقدونیہ‘ کے نام بھی شامل ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس حوالے ممکنہ ریفرنڈم ستمبر یا اکتوبر میں منعقد کیا جا سکتا ہے۔

ا ا / ع ب (اے ایف پی، اے پی)