1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مفت کھانا دینے والے فوڈ بينک کی ديوار پر ’نازی‘ لکھ ديا گيا

عاصم سلیم
26 فروری 2018

جرمنی ميں پوليس ايک فوڈ بينک کی ديوار پر ’نازی‘ لکھے جانے کی تحقيقات کر رہی ہے۔ يہ وہی فوڈ بينک ہے، جس نے پچھلے ہفتے اعلان کيا تھا کہ نئے صارفين کو مفت کھانا فراہم کرنے سے قبل ان سے جرمن شہری ہونے کا ثبوت مانگا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/2tMGx
Tafel in Essen
تصویر: DW/C. Bleiker

جرمنی ميں ضرورت مند افراد کو مفت کھانا تقسيم کرنے والا ايک ’فوڈ بينک‘ پچھلے ہفتے اس وقت سرخيوں ميں رہا، جب اس کی انتظاميہ کی جانب سے اعلان کيا گيا کہ خوارک تقسيم کرتے وقت لوگوں سے ان کی شہريت دريافت کی جائے گی اور نئے آنے والے تارکين وطن کو کھانا نہيں ديا جائے گا۔ تازہ پيش رفت ميں کسی نامعلوم فرد يا افراد نے متعلقہ ’فوڈ بينک‘ کے دفتر والی عمارت اور اس کی گاڑيوں پر اسپرے سے ’نازی‘ لکھ  دیا۔

جرمن شہر ايسن کی پوليس کے مطابق اسپرے پينٹ سے ’نازی‘ اور نامناسب الفاظ لکھنے کی کارروائی پچھلے ہفتے کے اختتام پر کی گئی۔ واضح رہے کہ جرمنی ميں کسی کو ’نازی‘ کہنا اسے ذليل کرنے يا غلط کھڑا کرنے کے مساوی سمجھا جاتا ہے۔

گروپ کے سربراہ گیورگ سارٹور
گروپ کے سربراہ گیورگ سارٹور تصویر: picture-alliance/dpa/R. Weihrauch

’ايسنر ٹافل‘ نامی امدادی گروپ کے فوڈ بينک نے پچھلے ہفتے ہی يہ اعلان کيا تھا کہ اس سے بلا معاوضہ کھانا وصول کرنے والوں کا تين، چوتھائی حصہ تارکين وطن پر مشتمل ہے۔ اسی تناظر ميں فيصلہ کيا گيا کہ نئے صارفين سے ان کی شناختی دستاويزات طلب کی جائيں گی اور مہاجرين کو اب کھانا نہيں ديا جائے گا۔۔

فوڈ بینک ’ايسنر ٹافل‘ کو اس فیصلے پر مختلف حلقوں کی جانب سے کافی تنقيد کا سامنا کرنا پڑا۔ گروپ کے سربراہ گیورگ سارٹور کے مطابق عمر رسيدہ جرمن شہری اور تنہا مائيں، اتنی بڑی تعداد ميں تارکين وطن سے خوف زدہ ہيں۔

پوليس کے مطابق اس فوڈ بينک کی ديواروں اور گاڑيوں پر اسپرے پينٹ سے لکھے جانے کی واردات کی تحقيقات شروع کر دی گئی ہے۔ دريں اثناء جرمنی ميں دائيں بازو کی سياسی پارٹی ’آلٹرنيٹو فار ڈوئچ لینڈ‘ يا AfD نے اس تنظيم کے دفاع ميں ايک مہم شروع کی ہے، جس کا عنوان ’اگر آپ اپنے ليے لڑيں، تو آپ نازی ہيں‘ ہے۔ جماعت نے اپنے فيس بک پر لکھا، ’’يہ امدادی تنظيم پہلے سے موجود طلب کو پورا کرنے کے ليے تشکيل دی گئی تھی، نہ کہ چانسلر انگيلا ميرکل کی مہاجرين سے متعلق پاليسيوں کا خميازہ بھگتنے کے ليے۔‘‘

تازہ پيش رفت کے بعد ايسنر ٹافل کے ليڈر نے کہ ہے کہ وہ ديوار اور گاڑيوں پر لکھے يہ متنازعہ الفاظ نہيں مٹائيں گے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ يہ غلط فعل ہے۔ انہوں نے يہ بھی کہا کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بارے ميں غور کر رہے ہيں۔