مغربی دفاعی اتحاد کے مقابلے میں پاکستان کے طالبان باغیوں کا اتحاد
1 جولائی 2008اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان میں طالبان باغیوں کے رہنماحافظ گل محمد اور جنوبی وزیرستان میں طالبان باغیوں کے رہنما ملا نذیر نے ایک ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیے میں افغانستان متعین مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مقابلے میں اپنا ایک نیا اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔ طالبان باغیوں کے اس نئے اتحاد کے کمانڈر حافظ گل بہادر جبکہ ترجمان مفتی ابو ہارون ہوں گے۔
پاکستان کے صوبہ سرحد اور قبائلی علاقہ جات میں تحریک طالبان کے بعد مذکورہ بالا دونوں گروپ سب سے زیادہ منظم اور طاقتور تصور کئے جاتے ہیں۔
ابو ہارون نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کے اتحاد کا مقصد کفر کے خلاف جنگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہ اگر پاکستانی فوج نے بھی انہیں للکاراتو وہ بھر پور جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل پاکستانی فوج نے خیبر ایجنسی میں ایک مسلح کارروائی شروع کی ہے اگرچہ فوجی ترجمان کے مطابق یہ کارروائی پشاور اور گرد نواح کے علاقوں میں جرائم اور تشدد کی وارداتوں کا خاتمہ ہے لیکن سیکورٹی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بڑھتی ہوئی طالبان باغیوں کی طرف سے بھی جا سکتی ہے۔
دوسری طرف خیبر ایجنسی اور پشاور میں پاکستانی نیم فوجی دستوں کی کارروائی کے بیچ پیر کو ایک اسلامی تنظیم کے مرکزی دفتر میں بغیر پائلٹ کے جہاز نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم ازکم سات افراد ہلاک ہو گئے۔ تحریک طالبان کا ماننا ہے کہ یہ حملہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج کی کی طرف سے کیا گیا ہے ۔