1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر میں تاریخی ریفرنڈم، نتیجہ آج متوقع

20 مارچ 2011

مصر میں آئینی اصلاحات کے لیے کرائے جانے والے ریفرنڈم میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مبصرین کے مطابق تقریباً 30 ملین افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

https://p.dw.com/p/10cp3
تصویر: picture alliance/dpa

مصر میں حسنی مبارک کے خلاف تحریک کی کامیابی کے بعد کرائے جانے والے ریفرنڈم میں عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مصر کی 80 ملین کی آبادی میں سے نصف شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ یہ ریفرنڈم میں دستور کی11 دفعات میں ترامیم کے لیے کرایا گیا تھا۔ ان ترامیم میں سب سے زیادہ اہمیت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد اور صدارتی مدت محدود کرنے کو دی جا رہی ہے۔

مصر میں چلائی جانے والی حکومت مخالف تحریک میں جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے سابق سربراہ محمد البرادعی بھی پیش پیش تھے۔ گزشتہ روز ہونے والے ریفرنڈم میں، جب وہ اپنا ووٹ دینے کے لیے پہنچے، تو وہاں پر موجود چند افراد نے ان کے ساتھ بد تمیزی کی اور انہیں دھکے دیے۔ اس موقع پر نوجوانوں نے’’ ہمیں تمہاری ضرورت نہیں ہے‘‘ کے نعرے لگائے۔ اس کے علاوہ البرادعی کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

Ägypter stimmen über Verfassungsreform ab Oppositionspolitiker Mohammed El Baradei flüchtet nach Angriff ins Auto Ägypten Referendum Verfassung Kairo Flash-Galerie
محمد البرادعی جب اپنا ووٹ ڈالنے پہنچے تو ان پر ایک گروپ نے حملہ کر دیاتصویر: picture-alliance/dpa

اس حوالے سے البرادعی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ ان پر ایک منظم گروپ نے حملہ کیا ہے۔ ووٹ ڈالنے کے لیے وہاں موجود ایک نوجوان سمیح فاتح نے بتایا کہ البرادعی پر حملہ کرنے والے افراد قطار میں موجود نہیں تھے’’وہ اچانک ہی نمودار ہوئے اور البرادعی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی‘‘۔

انتخابی مبصرین کے مطابق مصر میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا گھروں سے نکلنا ایک مثبت علامت ہے کیونکہ گزشتہ پارلمیانی انتخابات میں صرف چھ ملین افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ایک 53 سالہ شخص احمد الحامی نے بتایا کہ اس نے اس سے پہلے کبھی بھی ووٹ نہیں دیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ ان سب میں دھاندلی ہوتی ہے۔ ’’ اب میں نے آزادی کے لیے ووٹ دیا ہے۔‘‘

مصر کی فوجی حکومت اقتدار جلد از جلد منتخب نمائندوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔ اگر عوام نے آئینی اصلاحات کے حق میں فیصلہ دیا، تو پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ستمبر میں کرائے جائیں گے۔ ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں