1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر: فٹبال میچ کے دوران چالیس ہلاکتیں، تمام میچ منسوخ

امتیاز احمد9 فروری 2015

مصر میں ایک فٹبال اسٹیڈیم میں بھگدڑ کے بعد شائقین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم چالیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء پریمیئر لیگ معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EYCM
Ägypten Fussball randale Krawall gewalt kairo
تصویر: reuters

میڈیا اطلاعات کے مطابق گزشتہ شام مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے ایک میچ کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر چالیس ہو چکی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔ اتوار کے روز ہونے والا تصادم مصری پریمیئر لیگ کے کلب زمالیک اور ’ای این پی پی آئی‘ کے درمیان میچ سے قبل ہوا۔ یہ میچ قاہرہ کے مشرقی حصے میں فوج کے ملکیتی ایئر ڈیفنس اسٹیڈیم میں ہو رہا تھا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے ہلاکتوں کی تعداد بائیس بتائی ہے جبکہ عرب ٹیلی وژن الجزیرہ ہلاکتوں کی تعداد کم از کم چالیس بتا رہا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق ہجوم زیادہ ہونے کی وجہ سے شائقین زبردستی اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ پولیس کی طرف سے رکاوٹیں لگانے کی کوشش کی گئی اور شائقین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا۔

مصر کے پبلک پراسیکیوٹر نے واقعے کی فوری تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مصری پریمیئر لیگ کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ مصری وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا، جب زمالیک کلب کے حامیوں نے ٹکٹیں خریدے بغیر اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ حکومتی بیان کے مطابق وہ زبردستی اندر داخل ہونا چاہتے تھے اور پولیس کے پاس انہیں روکنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں تھا۔

دوسری جانب شائقین نے اپنے کلبوں کے آفیشل فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ حکام نے اندر جانے کے لیے ایک بہت ہی تنگ راستہ کھولا تھا، جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ شائقین کے مطابق تنگ راستے کی وجہ سے ایک دوسرے کو دھکے دینے کا سلسلہ شروع ہوا اور پھر اچانک پولیس نے آنسو گیس کا استعمال شروع کر دیا۔

مصر کی سکیورٹی فورسز اور شائقین کے الٹرا نامی گروپ کے درمیان تعلقات دو ہزار گیارہ ہی سے کشیدہ ہیں۔ اس وقت حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت میں بھی فٹبال شائقین کے اس گروپ نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ مصر میں اس وجہ دے بھی غم و غصہ پایا جاتا ہے کہ گزشتہ روز یہ واقعہ پیش آنے کے بعد بھی میچ جاری رہا۔

قبل ازیں سن دو ہزار بارہ میں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد ڈومیسٹک فٹبال لیگ پر دو سال کی پابندی عائد کر دی تھی۔ اس واقعے میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔