1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشکل سمندری راستہ نہیں، اٹلی کا آسان ویزا

عاطف بلوچ، روئٹرز
19 مارچ 2017

نصفِ شب سے قبل لبنانی دارالحکومت بیروت کے ایک علاقے میں شامی مہاجرین کا ایک چھوٹا سا گروپ اٹلی جانے سے قبل اطالوی زبان کے لفظوں کی مشق کرنے میں مصروف ہے۔

https://p.dw.com/p/2ZVHa
The everyday reality of refugees around the world
تصویر: Denis Bosnic

’تورینو!، پورونتو! کاپوچینو!‘‘ یہ اور اطالوی زبان کے روزمرہ استعمال کے دیگر الفاظ کی مشق کرنے والا شامی مہاجرین کا یہ گروپ جلد اٹلی پہنچ جائے گا۔ بیروت کے ایک ضلعے گائیتاوی کے مشرقی نواحی علاقے میں ایک اسکول کے میدان میں موجود یہ مہاجرین بسوں کا انتظار کر رہے ہیں، جو انہیں ہوائی اڈے تک لے جائیں گی۔ ان کے ہاتھوں میں اٹلی تک کا یک طرفہ ٹکٹ ہے، کیوں کہ یہ افراد اب قریب ایک برس تک وہیں رہیں گے اور اپنی نئی زندگی شروع کریں گے۔

جرمنی: غیرملکیوں کی نوکری کے لیے درخواستیں مسترد کیوں؟

اطالوی حکومت نے گزشتہ برس اس اقدام کی منظوری دی تھی، جس کے تحت قریب سات سو شامی مہاجرین کو انسانی بنیادوں پر ایک برس کا رہائشی ویزا جاری کیا جائے گا، جب کہ اس دوران وہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔

کسی یورپی ملک کی جانب سے اس طرز کا یہ پہلا پروگرام ہے، جس کے تحت شامی مہاجرین کو دیگر مقامات پر بسانے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے طویل وقت کے متقاضی منصوبے کے مقابلے میں براہ راست مہاجرین کا انتخاب اور یورپ منتقلی ممکن ہے۔

The everyday reality of refugees around the world
یہ پروگرام شامی مہاجرین کی آسانی سے یورپ منتقلی کے لیے بنایا گیا ہےتصویر: Denis Bosnic

شامی مہاجرین کے حوالے سے ’سخت جانچ پڑتال‘ کے مطالبوں کے تناظر میں اس ’انسانی ہم دردی‘ کے راستے کو ایک عمدہ پیغام قرار دیا جا رہا ہے۔

اسی پروگرام کے تحت لبنان میں پانچ برس تک رہنے والا شامی مہاجر محمد اب شمالی اٹلی میں بسایا جا رہا ہے، جب کہ اس 24 سالہ مہاجر کی حاملہ بیوی بھی اس کے ہم راہ ہے۔

محمد اور اس پروگرام کے تحت اٹلی پہنچنے والے دیگر مہاجرین کا کہنا ہے کہ وہ صنعت اور دیگر شعبوں میں کام کر کے اپنی زندگی بہتر انداز سے گزار پائیں گے۔ ان کا کہنا ہے، ’’یہ سفر ایک طویل جست تھی۔ اب میں ایک نئی زندگی شروع کر سکتا ہوں۔ میں نے ساری چیزیں پیک کر لیں ہیں اور خصوصاﹰ بچے کے کپڑے۔‘‘

ان مہاجرین کا کہنا ہے کہ شامی تنازعے کی وجہ سے لاحق خوف اور دہشت کے بعد اٹلی پہنچنا اور ایک بہتر زندگی گزارنا ایک نئی راحت کا سامان ہو گا۔

بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے کے خوفناک مناظر