1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسافروں سے بھری بھارتی ٹرین کا میلوں تک بغیر انجن کے سفر

8 اپریل 2018

بھارت میں ایک مسافر ریل گاڑی بغیر انجن کے میلوں تک سفر میں رہی۔ اس ٹرین میں کل قریب ایک ہزار مسافر سوار تھے اور پلیٹ فارم سے اچانک کھسک کر رفتار پکڑ لینے والی اس ٹرین کو ریلوے کارکنوں نے پٹری پر بہت سے پتھر رکھ کر روکا۔

https://p.dw.com/p/2vgW5
تصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے اتوار آٹھ اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ، جو ایک واقعہ کم اور ناقابل یقین حادثہ زیادہ تھا، مشرقی بھارتی ریاست اوڈیشا میں ہفتہ سات اپریل کی رات پیش آیا۔

اس واقعے کے نتیجے میں ریل گاڑی میں سوار مسافروں کی تعداد قریب ایک ہزار ہونے کی وجہ سے اگر کوئی بڑا حادثہ پیش آ جاتا یا اس ٹرین کی بوگیاں الٹ جاتیں، تو بہت زیادہ جانی نقصان بھی ہو سکتا تھا۔ تاہم خوش قسمتی سے اسٹیشن سے کھسک جانے والی یہ ریل گاڑی کسی بھی حادثے سے محفوظ رہی اور کوئی ایک بھی مسافر زخمی نہ ہوا۔

’چھوٹے سے راکٹ مین‘ کے لیے لمبی ٹرین

نئی دہلی میں بغیر ڈرائیور چلنے والی میٹرو کا آغاز

بھارتی ریلوے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ مسافر ریل گاڑی مغربی ریاست گجرات سے مشرقی ریاست اوڈیشا جا رہی تھی اور راستے میں ایک اسٹیشن پر ریلوے کارکنوں نے اس ٹرین سے اس کا انجن علیحدہ کرتے ہوئے اتنی غفلت دکھائی کہ انجن تو پلیٹ فارم پر ہی کھڑا رہ گیا لیکن اس ٹرین کی 22 بوگیاں کھسکتے کھسکتے اس طرح حرکت میں آ گئیں کہ جلد ہی انہوں نے کافی رفتار بھی پکڑ لی تھی۔

Indien Delhi Budget Eisenbahn
تصویر: Uni

اس دوران اس ریل گاڑی نے کم از کم بھی 12 کلومیٹر یا سات میل کا فاصلہ طے کیا اور اسے آخر کار اس طرح روکا گیا کہ ریلوے کے عملے کو ٹریک پر بہت سے پتھر رکھنا پڑے، جس کی وجہ سے یہ ٹرین ایک طاقت ور جھٹکے سے رک گئی اور کوئی جانی نقصان بھی نہ ہوا۔

’آنے فرانک کے نام پر ٹرین کا نام، یہودی قتل عام کی یاد تازہ‘

کولون: دریائے رائن میں سیلاب، بحری جہاز ریلوے پل سے ٹکرا گیا

ریلوے ترجمان جے پی مشرا نے بتایا، ’’اس واقعے کے نتیجے میں ایک تباہ کن اور انتہائی ہلاکت خیز حادثہ بھی پیش آ سکتا تھا، لیکن شکر ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ تاہم ہر کوئی اس وجہ سے شدید دھچکے کی کیفیت میں ہے کہ اس ٹرین کے انجن کو باقی ماندہ ریل گاڑی سے علیحدہ کرتے ہوئے متعلقہ کارکنوں نے بریکیں کیوں نہیں لگائی تھیں؟‘‘

اس واقعے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج کے مطابق بغیر انجن کے سفر کرنے والی ان بائیس بوگیوں میں مسافروں کو علم ہی نہیں  تھا کہ ان کی گاڑی بغیر کسی انجن کے سفر میں ہے اور اس دوران بہت سے عام لوگوں نے چیخ چیخ کر مسافروں کو یہ بتانے کی کوشش بھی کی تھی کہ انہیں بوگیوں میں لگی ایمرجنسی بریکیں استعمال کرنا چاہییں۔

جاپان کے تعاون سے بھارت میں پہلی بلٹ ٹرین ریاست گجرات میں

ریلوے ملازمت: خواہش مندوں کی تعداد آسٹریلوی آبادی سے زیادہ

بھارت کا ریلوے نیٹ ورک زیادہ تر برطانوی نوآبادیاتی دور کا ہے، جسے بہت اچھی دیکھ بھال کی اشد ضرورت ہے۔ بھارت میں، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے، روزانہ قریب نو ہزار مسافر گاڑیوں میں تقریباﹰ سوا دو کروڑ مسافر سفر کرتے ہیں۔

م م / ع ب / اے ایف پی