1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مزید دستوں کی درخواست فی الحال نہیں، پینٹاگون کا میک کرسٹل کو مشورہ

22 ستمبر 2009

امریکی وزارت دفاع نے افغانستان میں اتحادی فوج کے سربراہ امریکی کمانڈر جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کو افغانستان میں مزید دستے بھیجنے کی درخواست کو فی الوقت روک دینے کا حکم دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JmLr
تصویر: AP

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے جنرل میک کرسٹل کو کہا ہے کہ وہ مزید فوجی دستوں کی درخواست اُس وقت تک روکے رکھیں، جب تک واشنگٹن انتظامیہ افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی خلاف جنگ کی اسٹریٹجی کا جائزہ نہیں لے لیتی۔ میک کرسٹل نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اپنی تازہ رپورٹ میں لکھا تھا کہ طالبان کے خلاف جنگ ایک نئی حکمتِ عملی کے تحت لڑنا ہوگی۔

US-General Stanley McChrystal
جنرل اسٹینلے میک کرسٹلتصویر: picture-alliance/ dpa

پینٹاگون کے ترجمان جیف موریل کے مطابق امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس اور پینٹاگون کے اعلٰی عہدے دار ابھی جنرل مک کرسٹل کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی پینٹاگون میں یہ امر بھی زیر بحث ہے کہ جنرل کرسٹل کیسے اور کس وقت افغانستان کے لئے مزید دستوں کی درخواست بھجوا سکتے ہیں۔ موریل نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ افغانستان میں مزید دستوں کی تعیناتی سے پہلے وہاں کی صورتحال اور طالبان کے خلاف جنگ کی نئی اسٹریٹجی کا تعین کرنا ضروری ہے کیونکہ وہاں کے زمینی حقائق تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں۔

اسی دوران افغان صدر حامد کرزئی نے جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کی افغانستان کی صورتحال کی تجزیاتی رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں کے امریکی نیوز چینل سی این این کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ جنرل مک کرسٹل کی رپورٹ طالبان کی خلاف جنگ میں درست سمت کا تعین کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’جنرل مک کرسٹل نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید وسائل اور دستوں کی جو بات کی ہے، میں اس کی پوری طرح سے حمایت کرتا ہے۔ افغانستان کے حوالے سے ان کا جائزہ مجموعی طور پر درست طریقہءکارکو اپنانے پر زور دیتا ہے، جس کی وجہ میری حکومت ان سے پوری طرح سے متفق ہے۔‘‘

Hamid Karzai
افغان صدر حامد کرزئیتصویر: PA/dpa

افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جرنل میک کرسٹل کی مذکورہ رپورٹ 66 صفحات پر مبنی ہے اور اسے فی الوقت خفیہ رکھا گیا ہے۔ تاہم امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےکل پیر کے روز یہ رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی تھی، اگرچہ امریکی حکومت کی درخواست پر اس کے کچھ حصے حذف بھی کر دئے گئے تھے۔

اس رپورٹ میں جرنل میک کرسٹل نے لکھا ہے کہ طالبان کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لئے افغانستان میں مزید غیر ملکی فوجی دستوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مزید امریکی دستے نہیں بھجوائے گئے تو نیٹو افواج کو اس جنگ میں بری طرح ناکامی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: عدنان اسحاق