1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مزدوروں کا عالمی دن، دُنیا بھر میں جلسے جلوس

1 مئی 2011

مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر پوری دُنیا میں مہنگائی، اَشیائے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور غربت کے خلاف احتجاج کے لیے جلسے اور جلوسوں کا اہتمام کیا گیا اور مزدوروں کے استحصال کا سلسلہ بند کرنے کے بھی مطالبات کیے گئے۔

https://p.dw.com/p/117A4
استنبول میں یوم مئی مظاہرہ، فائل فوٹو
استنبول میں یوم مئی مظاہرہ، فائل فوٹوتصویر: AP

آج روس بھر میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر منتظمین کے مطابق کوئی دو ملین انسان سڑکوں پر نکلے۔ اِن کی ایک بڑی تعداد کی جانب سے ماسکو حکومت کی حمایت پر زور دیا گیا جبکہ بعض جگہوں پر عرب دُنیا میں جاری مظاہروں کی پیروی میں حکمرانوں سے مستعفی ہونے کے لیے بھی کہا گیا۔

جنوبی چینی شہر ہانگ کانگ میں منتظمین کے اندازوں کے مطابق کوئی چار ہزار افراد نے سڑکوں پر مارچ کیا۔ وہاں ٹریڈ یونین تنظیمیں حال ہی میں مقرر کی گئی کم از کم اُجرت کو ناکافی قرار دے رہی ہیں۔ آج کے جلوس میں مزدوروں سے متعلق زیادہ مستحکم قوانین کے مطالبات کیے گئے۔

انڈونیشیا کے مختلف شہروں میں بھی ہزارہا افراد یوم مئی کے جلوسوں میں شریک ہوئے۔ صرف دارالحکومت جکارتہ ہی میں تین ہزار سے زیادہ مزدوروں کے ایک جلوس میں حکومت پر محنت کشوں کے حالات بہتر بنانے کے لیے زور دیا گیا۔ جکارتہ میں حفاظتی انتظامات کے طور پر پولیس کے 14 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

ایک لڑکی لاہور کی ایک پسماندہ بستی میں اپنے ’گھر‘ سے باہر جھانکتی ہوئی۔ یوم مئی کے موقع پر پوری دُنیا میں غربت کے خاتمے کے لیے بھی مظاہرے کیے جا رہے ہیں
ایک لڑکی لاہور کی ایک پسماندہ بستی میں اپنے ’گھر‘ سے باہر جھانکتی ہوئی۔ یوم مئی کے موقع پر پوری دُنیا میں غربت کے خاتمے کے لیے بھی مظاہرے کیے جا رہے ہیںتصویر: AP

آج ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے مرکزی حصے میں بھی ہزارہا مزدور یکم مئی کی تقریبات کے سلسلے میں جمع ہوئے۔ اِس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے، جن کی نگرانی کے لیے پولیس کے 38 ہزار اہلکار متعین کیے گئے تھے۔ مرکزی تقسیم چوک میں منعقدہ اس اجتماع میں 1977ء کے اُس واقعے کی یاد بھی تازہ کی گئی، جب یومِ مئی کے ایک پُر امن جلوس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 33 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

سری لنکا میں حکومت نے یوم مئی کے موقع کو اقوام متحدہ کی اُس رپورٹ کو مسترد کرنے کے لیے استعمال کیا، جس میں ملکی اَفواج پر خانہ جنگی کے دوران جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت کولمبو میں یوم مئی کے اجتماعات میں ہزارہا افراد شریک ہو رہے ہیں جبکہ شام کو صدر مہندا راجاپاکسے اپنی جماعت یونائیٹڈ پیپلز فریڈم الائنس کے حامیوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ کولمبو میں پولیس کے آٹھ ہزار اہلکاروں کے ساتھ ساتھ فوج کے بھی سینکڑوں اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

روس میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والا مظاہرہ، فائل فوٹو
روس میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والا مظاہرہ، فائل فوٹوتصویر: AP

اِدھر جرمنی میں ہر سال کی طرح اِس بار بھی یوم مئی کے موقع پر بائیں بازو کے مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں گزشتہ شام گیارہ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جہاں دارالحکومت برلن میں اِس بار حالات قدرے پُر سکون رہے، وہاں شمالی جرمن شہر ہیمبرگ میں مظاہرین نے سکیورٹی فورسز کے ا ہلکاروں پر پتھر اور آتِش گیر بم پھینکے اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ ہیمبرگ میں مجموعی طور پر تقریباً چار ہزار افراد سڑکوں پر نکلے۔ اِس موقع پر امن و امان قائم کرنے کے لیے پولیس کے تقریباً دو ہزار تین سو اہلکار تعینات تھے، جنہوں نے سترہ افراد کو عارضی حراست میں لے لیا۔

آج اتوار کو بھی یوم مئی کے اجتماعات کے موقع پر پُر تشدد واقعات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا۔ جرمن ٹریڈ یونین تنظیمیں اِس سال مزدوروں کے اِس عالمی دن کے موقع پر کام کاج کے بہتر حالات، منصفانہ اُجرتوں اور سماجی تحفظ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں