1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمد آصف رہا نہیں ہوئے

4 جون 2008

پاکستانی سٹار باؤلر آصف ابھی تک دبئی پولیس کی حراست میں ہیں ۔ کچھ ملکی اخبارات نے امید ظاہر کی تھی کہ محمد آصف پر عائد کئے گئے الزامات واپس لے لئے گئے ہیں تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان بیانات کی تردید کر دی ہے ۔

https://p.dw.com/p/EDQA
فاسٹ باؤلرمحمد آصف (دائیں جانب) ا پنی ٹیم کے ساتھی تیز باؤلر شعیب اختر کے ہمراہ کھیل کے میدان میںتصویر: AP

پاکستان کےتیز باؤلر محمد آصف کی دُبئی قید خانے سے رہائی میں امکاناً کئی دِن لگ سکتے ہیں۔ ایسا دکھائی دےرہا تھا کہ پاکستانی تیز باؤلر سفارتی کوششوں کے نتیجے میں رہائی پا جائیں گے مگر خلیجی ریاستوں میں منشّیات سے متعلق خاصے سخت ہیں اور اِسی تناظر میں اگلے چند دِن محمد آصف کے لیئےخاصے پریشان کُن ہو سکتے ہیں۔ ممنوعہ شے کی برامدگی کے بعد وہ اِسی اتوار سے دُبئی حکام کی حراست میں ہیں۔

محمد آصف کی بُدھ کےروز رہائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اِس کی تصدیق پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی نے بھی کی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیف آپریٹنگ کے مطابق آصف کی رہائی کے لیئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور الزامات ختم کیئے جانے کی مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس کو اُنہوں نے درست قرار نہیں دیا۔ نغمی کے مطابق کرکٹ بورڈ سارے معاملے میں اپنے وکلاء کے ذریعے شریک ہے۔ ائر پورٹ حکام کا وکیل استغاثہ حتمی چارج شیٹ لگاتے ہوئے محمد آصف کے مقدمے کو پبلک کورٹس میں منتقل کرے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر کے مطابق محمد آصف اُس وقت تک بے قصور ہیں جب تک حتمی طور پر کچھ ثابت نہیں ہو جاتا۔

متحدہ عرب امارت میں متعیّن پاکستانی سفارت خانے کے مطابق پاکستانی تیز باؤلر کو رہائی کے فوراً بعد پاکستان روانہ کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب دُبئی میں حکام محمد آصف کے پیشاب ٹیسٹ کی رپورٹ کے منتظر ہیں۔ بعض رپورٹوں کے مطابق حتمی رپورٹ کی وصولی میں تین سے چار دِن درکار ہوتے ہیں۔

اِتوار سے شروع ہونے والی بنگلہ دیش میں سہ فریقی سریز میں بھی محمد آصف کی شرکت یقینی نہیں رہی اور اِس تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ابھرتے ہوئے تیز باؤلر سہیل خان کو ٹیم میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

نوجوان باؤلر سہیل خان اب تک تین ایک روزہ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ بنگلہ دیش اور زمبابوے کےخلاف میچوں میں شریک ہوئے تھے اور حالیہ ڈومیسٹک سیزن میں نو میچوں میں ساٹھ سے زائد وکٹیں لے کر وہ سرفہرست ہیں۔