1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مجھے معلوم ہوتا، تو یہ گولی کبھی نہ کھاتی‘

عاطف توقیر15 دسمبر 2015

جرمن دواساز کمپنی بائر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کرنے والی فیلیسیٹاس روہرر کہتی ہیں کہ اگر انہیں اس گولی کے برے اثرات کا علم ہوتا، تو وہ کبھی یہ دوا استعمال نہ کرتیں۔

https://p.dw.com/p/1HNb7
Logo Bayer AG Werk in Leverkusen
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن دوا ساز ادارہ یاسمینیلے اور یاز کے نام سے دو مانعِ حمل گولیاں تیار کرتا ہے۔ روہررکا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی یہ گولیاں استعمال کیں، جو ان کی پیپھڑوں کی اہم شریان کی بندش کی صورت میں اثرات کی حامل نکلیں۔ یہ گولیاں کیمیائی مرکب ڈروسپرنون کے ذریعے تیار کی جاتی ہیں۔

اب تک امریکا میں قریب دس ہزار خواتین اس دوا کے برے اثرات کی وجہ سے بائر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کر چکی ہے، جس کے بدلے اس جرمن دوا ساز ادارے کو اب تک قریب دو بلین ڈالر ادا کرنا پڑے ہیں، تاکہ طویل اور مہنگی عدالتی کارروائیوں سے بچا جا سکے۔

تاہم روہرر کا یہ مقدمہ، جس کی سماعت جمعرات کے روز سے شروع ہو رہی ہے، اس جرمن کمپنی کے اپنے ہی ملک میں اس طرز کا پہلا اور مختلف وجوہات کی وجہ سے علامتی مقدمہ بھی ہے۔ مشہور دوا ایسپرین تیار کرنے والا یہ جرمن ادارہ مقامی سطح پر کیمیائی مرکبات اور ادویات کے شعبے میں نمایاں ترین ہے۔

Aspirin Tablette Kopfschmerzen Bayer
بائر مشہور گولی اسپرین بھی تیار کرتی ہےتصویر: picture alliance/dpa

روہرر نے اس کمپنی کے خلاف صحت اور مفاد کو نقصان پہنچانے کی مد میں دو لاکھ یورو ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم روہرر کا یہ بھی کہنا ہے، ’’پیسہ اس تکلیف کا مدوا نہیں ہو سکتا، جو مجھے اور دیگر خواتین کو اس دوا کی وجہ سے اٹھانا پڑی۔‘‘

روہرر کا کہنا تھا، ’مجھے پوری امید ہے کہ اس سلسلے میں انصاف ہو گا۔‘‘

فرانسیسی سرحد کے قریب واقع علاقے وِلشٹیٹ میں خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یاسمینیلے کو مارکیٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔

31 سالہ روہرر کو پیپھڑے کی اہم ترین پلمونیری شریان کی بندش کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے انہیں وہ ادویات لینا پڑ رہی ہیں، جن کی وجہ سے ان کے ہاں کسی بچے کی پیدائش کے امکانات کم ہیں۔ انہیں سانس لینے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ مختصر سے فاصلے کے لیے بھی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے انہیں جسم میں خون کی گھٹلیاں بننے سے روکنے کے لیے خصوصی لمبے موزے پہننا پڑتے ہیں۔

روہرر پیشے کے اعتبار سے جانوروں کی ڈاکٹر ہیں، تاہم اب چوں کہ وہ بھاری چیزیں اٹھا نہیں سکتیں، اس لیے وہ بطور صحافی کام کر رہی ہیں۔ سن 2009ء تک وہ مکمل طور پر صحت مند نوجوان تھیں، تاہم وہ اچانک گر گئیں اور ان کا دل 20 منٹ تک بند رہا، جس کے بعد ڈاکٹروں کو ایک ہنگامی آپریشن کرنا پڑا۔ آپریشن میں معلوم ہوا کہ ان کے جسم میں متعدد مقام پر خون جما ہوا ہے اور اس کی وجہ سے دل تک خون کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔