1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مثبت پیشرفت ضرور لیکن پیچیدہ معاملے حل طلب ہیں، کیری

عاطف بلوچ5 جولائی 2015

ایرانی جوہری پروگرام پر ویانا میں جاری مذاکرات میں ابھی چند پیچیدہ معاملات حل طلب ہیں اور ڈیڈ لائن بھی قریب ہے۔ مذاکرات کے حوالے سے جان کیری نے کہا کہ حتمی ڈیل کے لیے حقیقی مثبت پیش رفت ضرور ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ft4x
تصویر: Reuters/L. Foeger

ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں کے مذاکرات جاری ہیں۔ آج ویانا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے مذاکرات کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ مذاکراتی عمل میں حقیقی پیش رفت کے باوجود چند اہم پیچیدہ معاملات حل طلب ہیں۔ کیری نے واضح کیا کہ اگر بات آگے نہ بڑھی تو امریکا مذاکراتی عمل سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ایرانی حکومت مذاکرات میں جو رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، اُس پر عالمی طاقتوں کے صبر کا پیمانہ چھلکنے والا ہے۔ کیری نے مزید کہا کہ حتمی ڈیل کی منزل تک ابھی نہیں پہنچ پائے ہیں اور انہیں یہ بیان جاری کرنے کی ضرورت اِس لیے پیش آئی تاکہ پھیلی ہوئی تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔

جان کیری نے مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈیل ممکن نہیں ہوئی، وقت کا ضیاع محسوس کیا گیا اور اہم معاملات کو حل کرنے کے حوالے سے ناموافق حالات جوں کے توں رہے تو صدر اوباما پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکا مذاکراتی عمل سے علیحدگی اختیار کر سکتا ہے۔ اپنے بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تاریخی سمجھوتے کو حتمی شکل دے دی جائے۔ ویانا میں مذاکرات کو شروع ہوئے نو دن ہو چکے ہیں۔

رواں برس اپریل میں ڈیل کے لیے طے شدہ فریم ورک میں حتمی سمجھوتے کے لیے تیس جون کی حد مقرر کی گئی تھی اور بعض مشکلات کا احساس کرتے ہوئے مذاکراتی عمل جاری رکھتے ہوئے معاہدے کی نئی ڈیڈ لائن سات جولائی مقرر کی گئی۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیری نے کہا کہ یہ بھی اہم ہے کہ عالمی طاقتوں کے نمائندے کس حد تک ڈیل کے لیے جانے کی پوزیشن رکھتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاکرات ناکام یا کامیاب ہونے کے مقام پر ہیں۔ انہوں نے کہا یہ ایک حقیقت ہے کہ مذاکرات میں کبھی بھی ڈیل طے کرنے کا وقت نہیں آیا اور اب مذاکراتی عمل کوئی بھی رُخ اختیار کر سکتا ہے۔

Wien - Atomgespräche mit dem Iran
ویانا میں jجوہری مذاکرات کو شروع ہوئے نو دن ہو چکے ہیںتصویر: Reuters/C. Barria

جان کیری نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب وہ اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ مسلسل کئی ملاقاتوں میں پیچیدہ معاملات پر گھنٹوں گفتگو کر چکے ہیں۔ عالمی طاقتوں کے وزرائے خارجہ بھی مذاکرات کے موجود مقام پر ایرانی وزیر خارجہ سے آج کل میں بات چیت کرنے والے ہیں۔ متنازعہ جوہری پروگرام کے تناظر میں ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جاری مذاکرات کی نئی مقرر کردہ ڈیڈ لائن بھی قریب پہنچ گئی۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ پابندیوں سے متعلق بیشتر معاملات پر اختلافات ختم ہو گئے ہیں۔ عراقچی کے مطابق اب پانچ پیچیدہ مسئلے رہ گئے ہیں اور اِس میں سب سے اہم دونوں اطراف کو طے شدہ معاملات کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی یقین دہانی ہے۔