1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالیاتی منڈیوں کی بہتر نگرانی: جرمن، امریکی مشاورت

28 مئی 2010

امریکی وزیر خزانہ گائٹنر کے بقول واشنگٹن اور یورپ اس بات پر متفق ہیں کہ مالیاتی منڈیوں میں پر خطر کاروباری فیصلوں پر بہتر طور پر نظر رکھی جائے، تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ یہ عمل اقتصادی بحالی کو متاثر نہ کرے۔

https://p.dw.com/p/Nb0y
تصویر: picture alliance / dpa

حالیہ بین الاقوامی مالیاتی بحران کے پس منظر میں ٹموتھی گائٹنر نے جرمن دارالحکومت برلن میں جمعرات کے روز اپنے جرمن ہم منصب وولفگانگ شوئبلے کے ساتھ مذاکرات کے بعد کہا کہ اس بارے میں تو امریکہ اور یورپ کے مابین اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ بڑی مالیاتی منڈیوں میں ان پر خطر کاروباری فیصلوں پر، جیسے فیصلے حالیہ بحران کا سبب بنے، زیادہ بہتر انداز میں نظر رکھی جانی چاہیے۔ تاہم گائٹنر کے بقول ایسا کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنانا بھی انتہائی اہم ہوگا کہ بہتر نگرانی سے متعلق یہی اقدامات بین الاقوامی سطح پر معاشی بحالی کے عمل میں رکاوٹ نہ بنیں یا اسے سست رفتار نہ بنا دیں۔

ٹموتھی گائٹنر نے وولفگانگ شوئبلے کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی رائے میں اس بات پر سبھی متفق ہیں کہ سرمائے کی انٹرنیشنل مارکیٹوں میں خطرات کا قبل از وقت ازالہ کرنے والے اور قدامت پسندانہ نوعیت کے زیادہ اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ ان مالی منڈیوں کی کارکردگی کو زیادہ شفاف اور محفوظ بنایا جا سکے۔ لیکن امریکی وزیر خزانہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یہ امر بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا کہ امریکہ میں مالیاتی شعبے کے اداروں کی روایات اور ڈھانچے بر اعظم یورپ میں ایسے اداروں اور منڈیوں کے ڈھانچوں سے قدرے مختلف ہیں۔

NO FLASH Finanzkonferenz in Berlin
جرمن چانسلر انگیلا میرکل جون کے آخر میں جی ٹوئنٹی کی سربراہی کانفرنس میں عالمی مالیاتی نظام اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کی کارکردگی سے متعلق ایک فریم ورک پر برلن کا مؤقف واضح کریں گیتصویر: AP

برلن میں اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ مل کر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر خزانہ وولفگانگ شوئبلے نے کہا کہ چند ہی ہفتوں میں کینیڈا میں بیس کے گروپ کی جو سربراہی کانفرنس ہونے والی ہے، اس کے مرکزی ہدف سے متعلق تو تمام بیس ملکوں میں ایک ہی رائے پائی جاتی ہے تاہم اس بارے میں مختلف ملک اختلاف رائے کا شکار ہیں کہ اس منزل کے حصول کے لئے سب سے بہتر راستہ کون سا ہو سکتا ہے۔

برلن میں جمعرات کے روز ہونے والی جرمن امریکی وزارتی مشاورت کے بعد یہ بھی کہا گیا کہ جون کے آخر میں جی ٹوئنٹی کی سربراہی کانفرنس کے حوالے سے برلن اور واشنگٹن بنیادی طور پر ایک دوسرے سے اس حد تک متفق ہیں کہ کینیڈا میں عالمی مالیاتی نظام اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کی کارکردگی سے متعلق ایک ایسے فریم ورک کی منظوری کی راہ ہموار کی جانا چاہیے، جو عالمی معیشت کو کسی بھی بحران کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے قابل بنا سکے۔

امریکی وزیر خزانہ گائٹنر کے مطابق واشنگٹن اس امر کا تہیہ کئے ہوئے ہے کہ حالیہ مالیاتی بحران اور مستقبل کے ایسے کسی بھی دوسرے بحران کے نتیجے میں مالی نقصانات کے ازالے کے لئے وسائل ان خصوصی رقوم کی صورت میں جمع کئے جائیں، جو بڑے بڑے مالیاتی اداروں کو ادا کرنی چاہییں۔

NO FLASH Symbolbild Euro Kurs
امریکہ اور جرمنی کے درمیان مالیاتی بحران کے بعد بحالی کے سلسلے میں فوری ترجیحات کی بنیاد پر اختلاف موجود ہیںتصویر: BilderBox

گائٹنر کے بقول یہ امر خوش آئند ہے کہ یورپ میں بھی امریکہ کی اس سوچ کے حق میں رائے پائی جاتی ہے، اور خاص طور پر جرمنی بھی بڑے بڑے مالیاتی اداروں کو ایسی ادائیگیوں کا پابند بنانے کی تائید کرتا ہے۔

جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ موجودہ حالات میں مالیاتی شعبے میں امریکہ اور جرمنی کی سوچ میں بڑا اختلاف کن فوری ترجیحات کے سلسلے میں پایا جاتا ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ امریکہ مالیاتی بحران کے بعد عالمی معیشت میں بحالی کی کوششوں پر زیادہ توجہ دئے جانے کا حامی ہے جبکہ جرمنی کا مؤقف یہ ہے کہ سب سے پہلے بڑی معیشتوں میں عوامی شعبے کی مالی حالت مستحکم بنائی جانی چاہیے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں