1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی خسارہ، تین کرکٹ اسٹیڈیمز فوج کے حوالے

5 نومبر 2011

سری لنکا کی حکومت نے بچتی منصوبہ متعارف کرواتے ہوئے ملک کے تین کرکٹ اسٹیڈیمز کا انتظام وا نصرام فوج کے حوالے کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/135Ty
تصویر: picture alliance/dpa

کولمبو حکومت نے جمعہ کو بتایا ہے کہ ملکی فوج  ان اسٹیڈیمز کی دیکھ بھال کے عوض کوئی معاوضہ وصول نہیں کرے گی۔ سن 2009ء میں پچیس سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ کرنے کے بعد سری لنکا میں شہری امور میں فوج کی مداخلت کافی زیادہ ہو چکی ہے۔ ملکی فوج کئی سول اداروں میں اہم فرائض ادا کر رہی ہے۔

کرکٹ اسٹیڈیمز کو فوج کے حوالے کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کولمبو حکومت نے کہا کہ 2011ء کے عالمی کرکٹ مقابلوں کے لیے اسٹیڈیمز کی تیاری پر بھاری لاگت آئی تھی، جس کے نتیجے میں کرکٹ بورڈ 23 ملین ڈالر کے قرضہ کا شکار ہو گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس مالی خسارے کے باعث بورڈ اپنے ملازمین کی تنخواہیں دینے کا اہل نہیں رہا، اس لیے ان اسٹیڈیمز کی دیکھ بھال اب فوج کرے گی۔

سری لنکن فوج کے ایک ترجمان بریگیڈئر نہال ہاپوراچچی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’یہ ایک خدمت ہے۔ ہم ایسا کر کے ملک کی مدد کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ اپنے اخراجات کم کرنا چاہتا ہے تاکہ مالی خسارے پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اسٹیڈیمز کی دیکھ بھال کے لیے فوج معاوضہ نہیں لے گی کیونکہ انہیں حکومت پہلے ہی تنخواہیں دے رہی ہے۔

World Cup Cricket 2011 Finale Indien Sri Lanka Flash-Galerie
2011ء کے ورلڈ کپ کرکٹ کے دوران سری لنکا میں جوش وخروش نمایاں تھاتصویر: AP

پالیکیلے اسٹیڈیم نیوی، آر پریما داسا اسٹیڈیم ایئر فورس جبکہ ہمبن ٹوٹا اسٹیڈیم بری فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔ یہ تینوں ہی سری لنکا کے اہم اور بہترین کرکٹ اسٹیڈیمز ہیں۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے میڈیا منیجر برائن ٹامس نے کہا ہےکہ بورڈ کی مالی حالت انتہائی نازک ہے، اس لیے اسے اس طرح کے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

ان کرکٹ اسٹیڈیمز کو فوج کے حوالے کرنے کی خبر اس لیے عجیب نہیں ہے کیونکہ گزشتہ کچھ سالوں کے دوران اعلیٰ  فوجی عہدیدار پہلے ہی کئی سول اداروں میں اہم عہدوں پر فائز کیے جا چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فوجی کمانڈرز دنیا بھر میں سفارتکاروں کے طور پر بھی تعینات کیے جا چکے ہیں۔

سری لنکا میں کل آبادی قریب اکیس ملین بنتی ہے جبکہ وہاں فوجی اہلکاروں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سال 2012ء میں سری لنکا میں دفاعی بجٹ 6.9 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں