1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ليبيا سے مہاجرين کی منتقلی کا عمل بحال

14 مئی 2018

ليبيا ميں مہاجرين کی غلاموں کے طور پر فروخت سے متعلق پچھلے سال منظر عام پر آنے والی ايک ويڈيو کے بعد اس ملک سے مہاجرين کی منتقلی جاری ہے۔ يو اين ايچ سی آر، ليبيا ميں حراستی مراکز پر ’گہری تشويش‘ ظاہر کر چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/2xh99
Libyen Europa Migration Zustände in Flüchtlingslagern
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Brabo

اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين يو اين ايچ سی آر نے کچھ عرصے کی رکاوٹ کے بعد ليبيا سے مہاجرين کی منتقلی کا عمل بحال کر ديا ہے۔ ادارے کے مطابق ليبيا ميں مہاجرين، انتہائی خراب حالات ميں گزر بسر کر رہے ہيں اور اسی ليے يہ آپريشن ترجيحی بنيادوں پر جاری ہے۔ اس سلسلے ميں 132 مہاجرين کو دس مئی کے روز طرابلس سے نائجر کے دارالحکومت نيامے منتقل کيا گيا۔ بتايا گيا ہے کہ بيمار و لاغر مہاجرين کو ترجيحی بنيادوں پر منتقل کيا جا رہا ہے۔

قبل ازيں نائجر کے چند اعتراضات کی بنياد پر مئی کے اوائل ميں يہ عمل روک ديا گيا تھا۔ نائجر حکومت کا موقف ہے کہ ديگر ملکوں کی نسبت نائجر ميں زيادہ تيز رفتاری کے ساتھ تارکين وطن کی آمد ہو رہی ہے اور اس سبب وہاں حکام کو انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔

وسطی بحيرہ روم کی صورتحال کے نگران يو اين ايچ سی آر کے خصوصی مندوب ونسنٹ کوخٹيل کے مطابق ليبيا ميں مہاجرين کو انتہائی خراب حالات کا سامنا ہے، جس سبب ان کی زندگيوں کو خطرات لاحق ہيں۔ يورپی يونين کی مالی مدد سے ليبيا سے مہاجرين کی نيامے منتقلی کا عمل جاری ہے۔ نائجر کی حکومت نے اس کے ليے پندرہ سو افراد کی گنجائش والا ايمرجنسی ٹرانزٹ ميکانزم بھی UNHCR کے سپرد کر ديا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين کے مطابق پچھلے سال نومبر سے لے کر اب تک 1,474 مختلف ممالک منتقل کيا جا چکا ہے۔ ان ميں سے 1,152 کو نائجر، 312 کو اٹلی اور 10 کو رومانيہ منتقل کيا گيا۔

ع س /ع ا، انفو مائگرينٹس