1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

+++ لندن میں دہشت گردانہ حملے، لائیو اپ ڈیٹ +++

مقبول ملک | شمشیر حیدر
22 مارچ 2017

برطانوی دارالحکومت لندن میں پارلیمان کی عمارت کے قریب بدھ بائیس مارچ کے روز کیے گئے دوہرے دہشت گردانہ حملوں میں آخری اطلاعات آنے تک چار افراد ہلاک ہو چکے تھے جب کہ زخمیوں کی تعداد بیس سے زائد بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2ZkX8
London Anschlag Westminster Brücke
تصویر: Reuters/T.Melville

تمام اپ ڈیٹس عالمی وقت کے مطابق ہیں۔

18:10 انسداد دہشت گردی کے برطانوی محکمے کے ایک اعلیٰ اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ لندن میں پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب دوہرے دہشت گردانہ حملوں میں بدھ کی شام تک مجموعی طور پر چار افراد ہلاک ہو چکے تھے جب کہ زخمیوں کی مصدقہ تعداد بیس سے زائد بنتی ہے۔

17:46 تازہ اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ کے سامنے حملہ آور کے خنجر حملے کے باعث زخمی ہونے والا پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔ یوں اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تین ہو گئی ہے۔

17:30 فرانسیسی حکام کے مطابق لندن حملوں میں زخمی ہونے والوں میں ایک فرانسیسی ہائی اسکول کے طالب علم بھی شامل ہیں۔

17:23 لندن ایمبولنس سروسز نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ویسٹ منسٹر پُل پر زخمی ہونے والے لوگوں کی تعداد دس تھی۔

17:03 اسکاٹ لینڈ یارڈ کے کمانڈر بی جے ہارینگٹن نے ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ پولیس ان واقعات کی ایک دہشت گردانہ حملے کے طور پر چھان بین کر رہی ہے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی تاہم زخمیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہ بتایا۔

17:02 اسکائی نیوز کے مطابق ویسٹ منسٹر پُل پر عام لوگوں پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں زخمی ہونے والا ایک اور شخص انتقال کر گیا ہے۔ یوں اس حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد دو ہو گئی ہے۔

16:31 سیاحوں میں بہت مشہور آسمانی جھولے ’لندن آئی‘ کا کہنا ہے کہ وہاں موجود تمام مہمانوں کو وہیں روک لیا گیا ہے جنہیں ملکی سکیورٹی اداروں کی اجازت کے بعد ہی باہر جانے دیا جائے گا۔ دونوں واقعات کہاں پیش آئے، دیکھیے اس نقشے میں:

Karte London Attentat Westminster Bridge Englisch
تصویر: Google Maps

16:13 پریس ایسوسی ایشن نے ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا کہ ویسٹ منسٹر برج پر عام لوگوں پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد میں سے ایک خاتون ہسپتال میں انتقال کر گئی ہے۔

15:48 ابتدائی طور پر لندن میں پیش آنے والے ان واقعات کی ایک دہشت گردانہ حملے کے طور پر چھان بین کی جا رہی ہے۔

15:30 رپورٹوں کے مطابق برطانوی وزیر اعظم مے محفوظ ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان واقعات کے پیش آنے کے وقت وہ کس جگہ موجود تھیں۔

لندن سے بدھ بائیس مارچ کی سہ پہر ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق جس مسلح حملہ آور کو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، اس نے وہاں موجود سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے علاوہ آج بدھ کی سہ پہر ہی لندن میں برٹش پارلیمان کی تاریخی عمارت کے قریب مشہور ویسٹ منسٹر برج پر ایک شخص نے عام لوگوں پر اپنی گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں ایک پریس فوٹرگرافر کے بقول ایک درجن تک افراد زخمی ہو گئے تھے۔ اس گاڑی کے ڈرائیور کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

روئٹرز نے لکھا ہے کہ اس بارے میں برطانوی پارلیمان کے ایوان زیریں یا ہاؤس آف کامنز کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ اس فائرنگ کی آوازیں مقامی وقت کے مطابق سہ پہر دو بج کر چالیس منٹ کے قریب سنی گئیں۔

London Großbritannien Anschlag
تصویر: Reuters/H.McKay

دیگر رپورٹوں کے مطابق لندن میں سکیورٹی کے حوالے سے آج پیش آنے والا واقعہ ایک نہیں بلکہ بظاہر دو مختلف واقعات تھے۔ ان میں سے ایک واقعے میں ایک گاڑی میں سوار ایک شخص نے ویسٹ منسٹر پل پر اپنی گاڑی وہاں موجود لوگوں پر چڑھا دی۔ روئٹرز کے ایک فوٹوگرافر کے مطابق اس نے اس واقعے کے بعد ایک درجن تک زخمیوں کو دیکھا۔

دوسرے واقعے میں برٹش پارلیمان کے باہر پولیس کے مسلح اہلکاروں نے جس شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، وہ مبینہ طور پر خود بھی مسلح تھا اور اس نے وہاں موجود اہلکاروں پر خنجر سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی، جس پر اسے موقع پر ہی گولی مار دی گئی۔

مزید تفصیلات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔