1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاس فالاس ’ دیوانوں کا فیسٹول‘

19 مارچ 2010

لاس فالاس یعنی دی فائر فیسٹول ہرسال سپین کے شہر ویلنسیا میں منایا جاتا ہے۔ مارچ کی پندرہ سے انیس تارخ تک جاری رہنے والے اس فیسٹول کا شمار، یورپ کے ایسے تہواروں میں ہوتا، جس میں لوگ دیوانگی کی حد تک تفریح کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/MXvk
پانچ دنوں تک ویلنسیا شور شرابے میں ڈوبا رہتا ہےتصویر: AP

ہسپانوی باشندے اپنے میلوں اور فیسٹول کی وجہ سے خاص شہرت رکھتے ہیں۔Sanfermines نامی فیسٹول دنیا بھرمیں جانا جاتا ہے۔ اس میں شہر Pamplona کی سڑکوں پر بیل لوگوں کے پیچھے بھاگتا ہے۔ اس کے علاوہ شہرکاستیلیوں کا ماگڈالیانا میلے میں شرکت کرنے دنیا بھرسے لوگ آتے ہیں۔ اسی طرح لاس فالاس تہوار کے آتے ہی ویلنسیا کی فضا خوشی کے نغموں سے معمور ہوجاتی ہے۔ شورشرابے کا ایک ایسا طوفان کھڑا ہوتا ہے، جس کی گرج چمک سے پانچ دن تک فضائے بسیط لرزتی دکھائی دیتی ہے۔ رنگوں کا ایک ایسا سیلِ رواں امڈ آتا ہے، جو فیسٹیول کے بعد بھی شرکاء کے قلب و نظر کو منور کرتا رہتا ہے۔

BdT 20.03.2006 Fallas Fest in Spanien
ان مجسموں پر خطری رقم خرچ کی جاتی ہے اور انہیں فیسٹول کے آخری دن نذز آتش کر دیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance /dpa

لیکن اس فیسٹیول کی رعنائیاں یہی ختم نہیں ہوتی بلکہ قاتل حسینائیں دھڑکتے دلوں اورکانپتے ہونٹوں سے ہزاروں خوبروں نوجوانوں کواپنی زلفوں کا اسیر بنانے میں مصروفِ عمل نظر آتی ہیں اور منچلے نوجوان ان دوشیزاؤں کی قاتل نگاہوں سے نکلنے والی الفت کی شعاعوں کو اپنے تخیل کی دنیا میں مقید کرنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔

آپ نے پتھر کے مجسمے تو دیکھیں ہی ہوں گے، لیکن اگر آپ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ گتے جیسی حقیرشے کو حسن کا پیرہن کس طرح پہنایا جاتا ہے تو پھر اس فیسٹیول کو اپنا مرکز نگاہ بناتے ہوئے، آپ اس میں اگلے سال شرکت کرنے کا ارادہ بنا ہی لیں کیونکہ اس فیسٹیول میں گتوں سے بنے مجسموں میں زندگی کے رنگ دوڑتے نظر آتے ہیں۔ اگر آپ بھی کسی حیسنہ کی ہوش ربا نظر، رسیلے ہونٹ، شبنمی زلفوں یا طوفانی چال کو صفحہ قرطاس پر منتقل کرنے کا فن جانتے ہیں تو اس مرتبہ آپ تخلیق کے اس سمندر کو گتے کے وجود میں سمو کر ایک مجسمہ تیار کرسکتے ہیں اور آپ کا یہ فن پارہ ان چار سو مجسوں میں سے ایک ہوسکتا ہے، جو اس تہوار کے موقع پر نکالے جاتے ہیں۔

Valencia Fallas-Fest
مجسموں کو اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ وہ آخری وقت تک جلیںتصویر: AP

اگر آپ حسن شناس نہیں ہیں اور سیاسی پنڈتوں کے خلاف اپنے دل کا غبار نکالنا چاہتے ہیں تو پھر آپ ایسے مجسمے بنا سکتے ہیں، جن میں آپ مکار سیاستدانوں کے پُر فریب چہروں کو بے نقاب کیا گیا ہو یا ان کے سیاسی افکار کی دھجیاں اڑائیں گئی ہوں۔ لیکن انتقام کا یہ جذبہ آپ کی تخلیق یعنی ان مجسوں میں جلوہ گر ہونا چاہیے اور یہ اتنی مہارت سے بننے چاہیے کہ یہ شرکاء تہوار کی مرکزِ نگاہ بن جائے۔

یاد رکھیے کہ ان مجسوں کی تعداد تقریبا چار سو ہوتی ہے اور ان میں کئی بیس میٹر اونچے ہوتے ہیں۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ اتنے سارے مجسموں میں کیسے آپ اپنی تخلیق کو دوسرے لوگوں کے لئے باعثِ کشش بناتے ہیں۔ ان اونچے مجسموں کو خاص طور پربہت مضبوط طریقے سے باندھا جاتا ہے تاکہ جب انہیں نذر آتش کیا جائے تو یہ آخری وقت تک جلیں۔

Valencia Fallas-Fest
ان پانچ دنوں کے دوران آتش بازی ایک عام سی بات ہےتصویر: AP

فیسٹیول کے موقع پر خزانوں کے منہ کھول دیئے جاتے ہیں۔ شہر لباسِ عروسی میں ملبوس نظرآتا ہے۔ ہوٹلوں اور ریستورانوں میں عوام کا ایک جمِ غفیر نظر آتا ہے۔ اس صورتحال میں کاروباری حضرات کی تو چاندی ہی ہوجاتی ہے۔ آتش بازی کے ایسے مظاہرے ہوتے ہیں، گویا فضاء میں کسی نے روشنی کے گولے چھوڑ دیئے ہوں یا نور کی دیوی نے اس اسپینی شہر کو اپنی آغوش میں لے لیا ہو۔

لاس فلاس کیوں منایا جاتا ہے؟ اس بارے میں کہتے ہیں کہ پرانے زمانے میں شہر اوراس سے ملحقہ علاقے کے بڑھئی موسم سرما کے اختتام پراپنے کارخانے صاف کیا کرتے تھے۔ اس روز وہ اپنی پرانی لکڑی اور دیگر سامان باہر پھینک دیتے تھے۔ اس کے بعد سپین میں سینٹ جوزف کے متبرک دن ان لکڑیوں کو موم بتیوں کے ساتھ جلایا جاتا تھا۔

ہر سال فالا س فیسٹول15مارچ کو شروع ہوتا ہے اور19 مارچ تک جاری رہتا ہے۔ اس سے قطع نظرکہ ہفتے کا کونسا سا دن ہے۔ ان پانچوں دنوں کا آغاز دوپہر دو بجےla Mascletá سے ہوتا ہے، جس میں شہر کے مرکز میں پٹاخے چھوڑے جاتے ہیں۔ اس میں مختلف گروپوں کے درمیان مقابلہ بازی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ سترہ اور اٹھارہ مارچ بہت ہی اہم دن سمجھے جاتے ہیں۔ یہ دونوں دن ویلنسیا کی لڑکیوں کے لئے مخصوص ہوتے ہیں۔ اس دن ان کے اعزاز میں مختلف پروگرام کئے جاتے ہیں۔ جی ہاں اسی لئے کہا گیا ہے کہ وجود زن سے تصویر کائنات میں رنگ۔ اس دن شہر اور ملحقہ علاقوں کی لڑکیاں خاص روایتی لباس پہنتی ہیں۔

ہر سال اس موقع پرلاکھوں کی تعدا میں سیاح ویلنسیا کا رخ کرتے ہیں اور مقامی افراد کے ساتھ مل کر بھوت پریتوں کے ہمشکل مجسموں کو جلاتے ہیں۔ اس مرتبہ اس میں کوئی بارہ لاکھ افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر ویلنسیا شہر کے باسی اپنی روایات کو پیش کرکے انتہائی فخر محسوس کرتے ہیں۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف بلوچ