1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قندوز کی حفاظت میں غفلت، افغان عہدیدار برطرف

امجد علی26 نومبر 2015

افغان صدر اشرف غنی نے قومی سکیورٹی ایجنسی کے ان عہدیداروں کو برطرف کر دیا ہے، جو ان کے بقول شمالی شہر قندوز کا دفاع کرنے میں ناکام رہے تھے۔ ستمبر میں طالبان عسکریت پسندوں نے مختصر عرصے کے لیے قندوز پر قبضہ کر لیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1HD1L
Afghanistan Taliban Kämpfer in Kundus
اس سال ستمبر میں قندوز کی سڑکوں پر گھومتے پھرتے طالبان، قندوز پر قبضے کی لڑائی کئی روز جاری رہی تھیتصویر: Reuters

نیوز ایجنسی روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر غنی نے اس فیصلے کا اعلان جمعرات چھبیس نومبر کو قندوز ہی میں کیا۔ واضح رہے کہ قندوز پر قبضے کی لڑائی کئی روز جاری رہی تھی اور اسی دوران بین الاقوامی امدادی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے زیر انتظام چلنے والا ایک ہسپتال بھی امریکی فضائی حملوں کا نشانہ بنا تھا۔ اُس واقعے میں تیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

غنی نے جمعرات کو قندوز میں، جو کہ وسطی ایشیا کی جانب کھلنے والے ایک اہم راستے کی حیثیت رکھتا ہے، اپنے ایک خطاب میں کہا:’’اس دوران کسی متحدہ کمان کا فقدان تھا اور اگرچہ قندوز میں افغان فوجی بڑی تعداد میں موجود تھے، پھر بھی ہم ناکام ہو گئے۔‘‘

غنی نے کہا کہ ملکی انٹیلیجنس ایجنسی یعنی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (NDS) کو کامیابی نہیں مل سکی۔ غنی کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جن لوگوں کو برطرف کیا گیا ہے، اُن میں اس ایجنسی کا سربراہ بھی شامل ہے۔ افغان صدر نے ہجوم کی تالیوں کی گونج میں اعلان کیا:’’مَیں نے ایک فرمان جاری کیا ہے، جس میں این ڈی ایس کے اُن تمام اہلکاروں کو برطرف کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتی۔‘‘

افغان صدر نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کتنے اہلکاروں کو برطرف کیا گیا ہے تاہم اُن کا کہنا تھا کہ فوج کے قواعد و ضوابط کے تحت کچھ کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ دیگر کو ملازمت سے نکال دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں سلامتی کی خراب تر ہوتی ہوئی صورتِ حال اور جامد معیشت نے حکومت پر عوام کے اعتماد کو سخت دھچکا پہنچایا ہے اور اس سال اب تک ڈیڑھ لاکھ افغان بہتر زندگی کی تلاش میں بیرونی دنیا کا رخ کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

اس سے پہلے افغان تفتیش کاروں نے، جن کی قیادت این ڈی ایس کے ایک سابق سربراہ کر رہے تھے، قندوز پر طالبان کے قبضے کے لیے قیادت کی ناکامی کو قصور وار قرار دیا تھا۔

Afghanistan Unabhängigkeitstag Präsident Ashraf Ghani
افغان صدر اشرف غنی نے قندوز میں تالیوں کی گونج میں اعلان کیا کہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے والے این ڈی ایس کے تمام اہلکاروں کو برطرف کر دیا جائے گاتصویر: Reuters/O. Sobhani

اس تفتیشی ٹیم نے فوج یا حکومت میں سے کسی خاص فرد کو قصور وار نہیں ٹھہرایا تھا بلکہ قومی سلامتی کونسل میں اصلاحات تجویز کی تھیں۔ یہ وہ ادارہ ہے، جس کی قیادت صدر کے ہاتھوں میں ہوتی ہے اور جو قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کرتا ہے۔

غنی نے اپنے خطاب میں تین اکتوبر کے اُس حملے کا ذکر نہیں کیا، جس کے نتیجے میں ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کا ہسپتال تباہ ہو گیا تھا۔ اس حملے سے متعلق گزشتہ ہی روز قبل افغانستان میں امریکی کمانڈر نے اس امر کا اعتراف کیا تھا کہ یہ حملہ ’انسانی غلطی‘ کا نتیجہ تھا۔

صدر غنی نے قندوز پر قبضے کے لیے ہونے والی لڑائی کے متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی کا وعدہ کیا۔ اس لڑائی کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ہزارہا شہری فرار ہو کر دوسرے افغان صوبوں کا رُخ کر گئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید