1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قاہرہ ڈونرز کانفرنس: غزہ پٹی کی تعمير نو کے ليے 5.4 بلين ڈالر کے وعدے

عاصم سلیم13 اکتوبر 2014

امريکی وزير خارجہ کیری کے مطابق مشرق وسطی ميں قيام امن کے ليے نئے عزم کی ضرورت ہے۔ دريں اثناء فلسطين علاقے غزہ کی تعمير نو کے ليے قاہرہ ميں منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں پانچ بلين امريکی ڈالر سے زائد کے وعدے کيے گئے ہيں۔

https://p.dw.com/p/1DTxu
تصویر: Reuters/M. Abd El Ghany

قاہرہ ميں گزشتہ روز منعقدہ امدادی کانفرنس ميں غزہ کی تعمير نو کے ليے مجموعی طور پر 5.4 بلين ڈالر کے وعدے سامنے آئے ہيں۔ جان کيری نے فلسطينيوں کے ليے اضافی 212 ملين ڈالر کا اعلان کيا۔ ديگر ممالک ميں قطر نے ايک بلين ڈالر جبکہ کويت، متحدہ عرب امارات اور ترکی نے دو، دو سو ملين ڈالر کے وعدے کيے ہيں۔ اس کے علاوہ فرانس نے چاليس ملين يورو اور جرمنی نے پچاس ملين يورو دينے کا وعدہ کيا۔ قاہرہ ميں تعينات برطانوی سفير جان کيسن کے مطابق لندن حکومت بھی بتيس ملين ڈالر دے گی۔ يورپی يونين کے خارجہ امور سے متعلق محکمے کی سربراہ کيتھرين ايشٹن کے بقول اٹھائيس رکنی يورپی يونين کی طرف سے دی جانے والی امداد کا حجم ساڑھے چار سو ملين ڈالر بنتا ہے۔

رواں برس جولائی اور اگست کے مہينوں ميں حماس کی طرف سے اسرائيل کی طرف راکٹ فائر کيے جانے کے رد عمل ميں غزہ پٹی و ديگر فلسطينی علاقوں ميں کی گئی اسرائيلی کارروائی کے نتيجے ميں قريب اکيس سو فلسطينی مارے گئے تھے اور شہر بھی بری طرح متاثر ہوا تھا۔ فلسطينی حکام کے مطابق غزہ پٹی کی تعمير نو پر قريب چار بلين ڈالر کے اخراجات آئيں گے۔

UN Ban Ki-moon Geberkonferenz für den Wiederaufbau von Gaza
قاہرہ ميں منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں پانچ بلين امريکی ڈالر سے زائد کے وعدے کيے گئے ہيںتصویر: picture-alliance/dpa/K. Elfiqi

قاہرہ ڈونرز کانفرنس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ جان کيری نے کہا ہے کہ فلسطين اور اسرائيل کے علاوہ خطے کے ديگر ملکوں کے درميان امن کے قيام کے ليے کوئی ديرپا ڈيل اب بھی ممکن ہے تاہم انہوں نے امن مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کوئی بات نہيں کی۔ امريکی وزير خارجہ نے يہ بيان فلسطين اور حماس کے درميان رواں سال ہونے والی مسلح جھڑپوں کے نتيجے ميں غزہ پٹی کو آنے والے نقصانات کے تعين اور وہاں کی تعمير نو کے ليے مصری دارالحکومت قاہرہ ميں اتوار بارہ اکتوبر کے روز منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں کہی۔

يہ امر اہم ہے کہ اسرائيليوں اور فلسطينيوں کے مابين تعطل شدہ مذاکراتی عمل امريکا کی کوششوں سے دوبارہ شروع ہونے والے امن مذاکرات رواں سال اپريل ميں بے نتيجہ ختم ہو گئے تھے۔ مذاکراتی عمل معطل ہونے کی وجہ فلسطين ميں حماس اور الفتح

کی متحد حکومت کو قائم کرنے کی ابتدائی بات چیت بنی اور اِس پر اسرائيل کو شديد تحفظات تھے۔

امريکی وزير خارجہ کيری نے قاہرہ ميں کہا کہ اس کانفرنس ميں نہ صرف مالی امداد بلکہ تمام فريقوں کی طرف سے ايسے امن کے قيام کے ليے عزم کا مظاہرہ بھی سامنے آنا چاہيے، جو اسرائيليوں، فلسطينيوں اور خطے کے دوسرے افراد کی خواہشات کے مطابق ہو۔ انہوں نے مزيد کہا، ’’اور ميں آپ کو صدر باراک اوباما، ميری اور امريکا کی مکمل حمايت کی يقين دہانی کراتا ہوں۔‘‘