1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا کے نائب صدر جیک وارنر مستعفی

21 جون 2011

فیفا کے نائب صدر جیک وارنر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ فٹ بال کے اس عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ وارنر نے اس کھیل سے متعلق اپنے تمام عہدے چھوڑ دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/11fpl
جیک وارنرتصویر: picture-alliance/dpa

اڑسٹھ سالہ جیک وارنر کیریبئن، نارتھ اور سینٹرل امریکن فیڈریشن (سی او این سی اے سی اے ایف) کے سربراہ بھی ہیں۔ انہیں رشوت کے الزامات کے سامنا تھا اور گزشتہ ماہ انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔

فیفا نے ایک بیان میں کہا ہے: ’’وارنر کے استعفے کے بعد ان کے خلاف کمیٹی برائے اخلاقیات کے ہر طرح کے فیصلوں پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے اور بے گناہی کا مفروضہ برقرار رکھا گیا ہے۔‘‘

فیفا کے اعلامیے میں کہا گیا ہے: ’’فیفا کو ان حالات پر افسوس ہے، جو وارنر کے فیصلے کی وجہ بنے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا: ’’فٹ بال کے عالمی ادارے کی گورننگ باڈی نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔ بین الاقوامی فٹ بال، کیریبئن فٹ بال اور سی او این سی اے سی اے ایف کے لیے ان کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔‘‘

فیفا کا کہنا ہے: ’’وانر تیس سال کی سروس کے بعد اپنی مرضی سے فیفا چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی کابینہ کے رکن اور اپنے ملک کی اتحادی حکومت کی بڑی جماعت یونائیٹڈ نیشنل کانگریس کے چیئرمین کے طور پر اپنی حکومت اور عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے اہم کام پر توجہ دینے کا انتخاب کیا ہے۔‘‘

Fußball FIFA Mohamed Bin Hammam
محمد بن حمامتصویر: AP

وارنر اور ایشیائی فٹ بال تنظیم کے سربراہ محمد بن حمام کو ان الزامات پر معطل کر دیا گیا تھا کہ CONCACAFکی نیشنل تنظیموں کے سربراہوں کو چالیس ہزار ڈالر نقد کے تحائف پیش کیے گئے، جن کا مقصد رواں ماہ کے آغاز پر فیفا کے صدارتی انتخابات میں سیپ بلاٹر کو شکست سے دوچار کرنا تھا۔

ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن کے قطر سے تعلق رکھنے والے سربراہ محمد بن حمام بھی فیفا کے صدارتی امیدوار تھے۔ تاہم گزشتہ ماہ کے آخر میں انہوں نے صدارت کے امیدوار کے طور پر اپنا نام واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔

فیفا نے یہ بھی کہا ہے کہ انہیں بن حمام کی اپیل کا باقاعدہ نوٹس موصول ہو گیا ہے اور اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں