فلوریڈا: مسجد کے امام کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
17 مئی 2011چھہتر سالہ امام حافظ محمّد شیر علی خان تئیس مئی کو امریکی فیڈرل کورٹ میں پیش ہوں گے۔ خان پاکستان میں پیدا ہوئے تھے۔ خان کے علاوہ ان کے چوبیس سالہ بیٹے اظہار خان کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ اظہار خان بھی ایک دوسری مسجد کے امام ہیں۔
یہ دونوں امریکی شہری ہیں۔ ان کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت میں پیشی تک یہ دونوں باپ بیٹے زیرِ حراست رہیں گے۔
امام حافظ اور ان کا بیٹا ان چھ افراد میں سے ہیں جن پر پاکستان پیسے بھیج کر طالبان کی مدد کرنے کا الزام ہے۔ چھ میں سے تین افراد حافظ خان کے خاندان ہی سے تعلق رکھتے ہیں۔ حافظ خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل بے قصور ہیں۔
حافظ خان کے انیس سالہ پوتے عالم زیب پر بھی طالبان کی امداد کا الزام ہے۔ پاکستانی حکّام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے عالم زیب سے تفتیش شروع کردی ہے۔ زیب اور اس کے اہلِ خانہ پاکستان کے شمال مغربی علاقے سوات میں رہتے ہیں۔ زیب نے عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط کی تردید کی ہے۔
حافظ خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مؤکل کو صحت کی خرابی کی بنیاد پر ضمانت دلوانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حافظ خان کی طبیعت بڑھاپے کی وجہ سے خراب رہتی ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت رونما ہوا ہے جب پاکستان میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل