1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلم قربان، کرینا کی کمر اور ساڑھی

15 نومبر 2009

شدت پسند ہندو تنظیم شیوسینا کے کارکنوں کی جانب سے ممبئی میں بالی وُڈ ایکٹرس کرینا کپور اور سیف علی خان کی نئی فلم 'قربان' کے پوسٹر پھاڑے جانے پر کرینا کا ردِ عمل بھی سامنے آ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/KXGX
کرینا کپورتصویر: AP

ان اشتہارات میں کرینا کی برہنہ کمر واضح ہے، جسے قابل اعتراض قرار دیا گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شیو سینا کا مزید کہنا ہے کہ ایسے ’غیراخلاقی‘ اشتہار سے بچوں کے ذہن آلودہ ہوں گے۔ اس جماعت کے ایک رہنما انیل پراب نے بھی تصدیق کی ہے کہ ممبئی کے علاقے جوہو سرکل میں فلم 'قربان' کے پوسٹر پھاڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلے عام ایسے اشتہارات لگانا قابل قبول نہیں۔

کرینا نے فلم کے پوسٹر کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے:’’اشتہار میں میری کمر برہنہ ہے جبکہ سیف کے سینے پر زخم کا نشان ہے، یہ منظر فلم کے مرکزی خیال کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔‘‘

Kareena Kapoor und Saif Ali Khan
کرینا کپور اور سیف علی خان ساتھ ساتھتصویر: AP

انہوں نے کہا کہ یہ منظر پیار، جذبے اور تشدد کا مجموعہ ہے اور اتنے پہلوؤں کو ایک ہی تصویر میں دکھانے کا اس سے بہتر طریقہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ کرینا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پوسٹر میں بے ہودگی کا کوئی عنصر موجود نہیں ہے۔

شیو سینا کے کارکنوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ جلد ہی کرینا کے گھر جائیں گے اور انہیں تحفے میں ایک ساڑھی پیش کریں گے۔ کرینا نے اس کے جواب میں کہا ہے کہ ساڑھی ’معیاری اور خوبصورت‘ ہونی چاہیے۔

ھدایت کار کرن جوہر کی فلم ’قربان‘ بیس نومبر کو دُنیا بھر میں ریلیز کی جا رہی ہے۔ اس میں کرینا کپور اور سیف علی خان پروفیسرز کا کردار نبھا رہے ہیں، جو شادی کے بعد امریکہ میں رہائش اختیار کر لیتے ہیں۔ تب کرینا کو پتہ چلتا ہے کہ سیف علی خان دراصل ایک دہشت گرد ہے، جو ہوائی جہاز ہائی جیک کرنے اور اسے بم سے اڑانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فلم کو نیم برہنہ مناظر کی وجہ سے خاصی شہرت مل رہی ہے اور ساتھ ہی یہ تنازعہ کا شکار بھی ہورہی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: گوہر نذیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید