1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی صدر عباس کے غصے کو سمجھ سکتے ہیں، روسی وزیر خارجہ

عابد حسین
15 جنوری 2018

روس کے وزیر خارجہ نے اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں کئی بین الاقوامی موضوعات پر اظہار خیال کیا ہے۔ اس پریس کانفرنس میں انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی جوہری ڈیل پر امریکی صدر کے مطالبے کی حمایت نہیں کر سکتے۔

https://p.dw.com/p/2qrI0
Russland Sergei Lawrow bei seiner Pressekonferenz
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Kadobnov

روس کے وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ وہ فلسطین کے صدر محمود عباس کے امریکا پر رنج اور غصے کے اظہار کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔ لاوروف کا یہ بیان محمود عباس کے حالیہ بیان کے تناظر میں ہے، جس میں انہوں نے امریکی صدر کی امن کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے مزید ثالثی کو قبول نہ کرنے کا اظہار کیا ہے۔

امریکا جوہری ڈیل کو ختم کرنے میں ناکام ہو گیا، روحانی

روس بحری جہاز سے شمالی کوریا کو تیل فراہم کیا گیا، ذرائع

نئے سال میں روس کے ساتھ زیادہ مکالمت، نیٹو سربراہ پرامید

شام اور عراق میں داعش کے جنگجو ’اب بھی موجود‘

اسرائیل فلسطینی تنازعے کے حوالے سے روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ کئی دنوں سے سن رہے ہیں کہ امریکا امن کوششوں کے حوالے سے ایک نئے پلان  کا اعلان کرنے والا ہے اور اس پلان سے دونوں فریقوں کو اطمینان حاصل ہو گا، لیکن ایسا ابھی تک کچھ بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ لاوروف نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل فلسطینی تنازعے کے اب تک حل نہ ہونے سے عالمی سطح پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

اسی پریس کانفرنس میں روس کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر پہلے سے طے شدہ ڈیل میں تبدیلی کے امریکی مطالبے کو کسی طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ لاوروف نے امریکا سے کہا کہ وہ ایرانی جوہری ڈیل کی حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا۔

Österreich Rex Tillerson (L) und Sergei Lavrov (R) in Wien
روس کے وزیر خارجہ لاوروف اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹلرسن کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئےتصویر: imago/ITAR-TASS/A. Shcherbak

یہ امر اہم ہے کہ ابھی چند روز قبل امریکی صدر نے ایرانی جوہری ڈیل کے حوالے سے اپنے یورپی اتحادیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس ڈیل میں پائی جانے والی خامیوں کا فوری طور پر تدارک کریں وگرنہ اگلے برس معاہدے کی روشنی میں ایران کو استثنا نہیں دیا جائے گا۔

 سیرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ ایرانی جوہری ڈیل کے حوالے سے امریکی منصوبہ یقینی طور پر شمالی کوریائی جوہری تنازعے کو بھی پیچیدہ کر دے گا۔ انہوں نے واشنگٹن حکومت کو متنبہ کیا کہ ایسی کسی بھی کوشش سے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں ہوں گے کیونکہ شمالی کوریا بھی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کرتا ہے۔ اس پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ نے شامی تنازعے کی موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو کی۔