1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی ریاست کا قیام ’سلامتی کونسل کے ذریعے بھی ممکن‘

11 اکتوبر 2010

فرانسیسی وزیر خارجہ بیرنارڈ کوُشنر نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازعے کے حل کے لئے اس بات کو خارج از امکان قرار دیا نہیں جا سکتا کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سطح پر کیا جائے۔

https://p.dw.com/p/PbX2
فریقین کے مابین مذاکراتی عمل ضروری ہے، کوشنرتصویر: AP

فرانسیسی وزیر خارجہ نے فلسطینی اخبار ’الایام‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پیرس حکومت اسرائیلی فلسطینی تنازعے کے حل کی خاطر دو ریاستی تصفیے تک پہنچنے کے لئے فریقین کے مابین مذاکراتی عمل کی حمایت کرتی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اصولی طور پر یہ امکان بھی موجود ہے کہ اقوام متحدہ سے یہ درخواست کر دی جائے کہ خطے میں دیرینہ تنازعے کے حل کے لئے ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا فیصلہ سلامتی کونسل کی طرف سے کیا جائے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ کے بقول یورپی یونین اور بین الاقوامی برادری کی خواہش ہے کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا اقوام متحدہ کے رکن ملک کے طور پر جلد ازجلد خیر مقدم کیا جا سکے۔ قبل ازیں اتور ہی کے روز فرانسیسی اور ہسپانوی وزرائے خارجہ کُوشنر اور موراتینوس نے یروشلم میں اسرائیلی صدر شمون پیریز سے بھی ملاقات کی۔

Salam Fayyad Ministerpräsident Palästina
یورپی وزراء نے فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض سے بھی ملاقات کیتصویر: AP

اس موقع پر ان دونوں رہنماؤں نے کہا کہ اسرائیلی فلسطینی مذاکرات میں موجودہ رکاوٹوں کے باوجود انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی جلد ہی آپس کے ایک حتمی امن معاہدے کے لئے اپنی مذاکراتی کوششیں دوبارہ شروع کر دیں گے۔

تازہ رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ کُوشنر اور ان کے ہسپانوی ہم منصب موراتینوس آج پیر کو مشرقِ وسطیٰ امن عمل سے متعلق بات چیت کی خاطر اردن کے شاہ عبداللہ ثانی کے ساتھ مشوروں کے لئے عمان پہنچ گئے۔ ان دونوں یورپی رہنماؤں کو فلسطینی خود مختار علاقوں سے اردن کے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے عمان پہنچایا گیا۔ اردن کے دارالحکومت ہی میں انہیں آج فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کرنا تھی۔

کُوشنر اور موراتینوس نے پیر کو قبل از دوپہر عمان روانگی سے پہلے یروشلم میں فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض کے ساتھ بھی صبح ناشتے کی میز پر ملاقات کی تھی۔ ان یورپی وزرائے خارجہ کی کوششوں اور مشرقِ وسطیٰ میں مختلف رہنماؤں سے ملاقاتوں کا مقصد یہ ہے کہ اسرائیل اور فلسطینوں کے مابین براہ راست بات چیت جلدازجلد بحال ہونی چاہئے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں