1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی رہنما جارج حبش انتقال کر گئے

27 جنوری 2008

جارج حبش کی تنظیم نے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے جہازوں کو اغوا کرنے کی حکمت عملی اپنائی تھی۔ مرحوم کے خیال میں مسئلے کا حل صرف طاقت کا استعمال ہے۔

https://p.dw.com/p/DYFG

فلسطینی تنظیم ، پاپولر فرنٹ آف لبریشن آف فلسطین (PFLP)کے بانی ، جارج حبش ، اردن کے دارلحکومت امان میں انتقال کر گئے۔ ان کا انتقال حرکت قلب کے بند ہو جانے کی وجہ سے ہوا۔ ان کی عمر 80 برس تھی ۔ پیشے کے اعتبار سے جارج حبش ایک ڈاکٹر تھے۔ انہوں نے اپنی تعلیم بیروت میں حاصل کی تھی۔ جارج حبش 1926 میں فلسطین کے علاقے لیڈا میں پیدا ہوئے تھے۔ 1948 میں اسرائیل کی بنیاد رکھی گئی تو ان کا خاندان وہاں سے ہجرت کر گیا۔ جارج حبش کو بچپن ہی سے سیاست میں دلچسپی تھی۔ انہوں نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ ’ دشمن صرف ایک ہی زبان سمجھتا ہے اور وہ ہے انقلابی تشدد کی زبان ‘۔

یاسر عرفات کی الفتح کے بعد PFLP جو فلسطینیوں میں انتہائی بااثر سمجھی جاتی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ جارج حبش اور یاسر عرفات کے تعلقات خراب تھے جس کی وجہ سے انہوں نے نئی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ جارج حبش نے1952 میں عرب نیشنلسٹ موومنٹ کا قیام کیا جو کہ1967 میں پی ایف ایل پی میں تبدیل ہو گئی۔ اس تنظیم کے قیام کے ساتھ ہی خطے میں شدت پسندی میں اضافہ ہوا۔ پاپولر فرنٹ آف لبریشن آف فلسطین کئی جہازوں کے اغوا اور بم حملوںمیں ملوث رہی ہے۔ پہلا جہاز 1968 میں جبکہ اس کے بعد ایک ساتھ 1970 میں چار جہازوں کو اغوا کر کے ، فلسطین کی آزادی کی تحریک کو ایک نیا رخ دیا۔

اسرائیل اور مغربی ملکوں میں جارج حبش کو ایک شدت پسند کی طرح سے دیکھا جاتا ہے جبکہ بہت سے فلسطینیوں کی نظر میں ایک محب وطن اور انقلابی لیڈر تھے۔ انہوں نے جولائی سن 2000 میں، تنظیم کی سربراہی سے چھوڑ دی تھی۔ وہ فلسطین کو ایک سیکیولر اور جمہوری ملک بنان چاہتے تھے۔