1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطین کی یونٹی حکومت حماس کو غیر مسلح کرے، امریکا

عاطف توقیر
19 اکتوبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اعلیٰ سطحی مشیر نے کہا ہے کہ فلسطین میں بننے والی نئی یونٹی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ غزہ پٹی میں متحرک عسکری تنظیم حماس کو غیر مسلح کرے۔

https://p.dw.com/p/2m9F1
Gaza Stadt Demonstration Unterstützung Schlichtungsgespräche zwischen Hamas und Fatah in Kairo
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/M. Faiz

گزشتہ ہفتے مغربی کنارے میں قائم فتح تنظیم اور غزہ پٹی کی منتظم حماس تحریک نے ایک مفاہمتی ڈیل پر دستخط کیے تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے برائے بین الاقوامی مذاکرات جیسن گرین بلاٹ نے اس تناظر میں کہا، ’’فلسطین کی کوئی بھی حکومت واضح اور غیر مشروط انداز سے عدم تشدد کا راستہ چنے، اسرائیل کو تسلیم کرے، ماضی میں کیے گئے معاہدے اور ذمہ داریوں پر عمل درآمد کرے، جن میں دہشت گرد گروہوں کو غیرمسلح کرنا شامل ہے اور پر امن مذاکرات کا عزم ظاہر کرے۔‘‘

حماس غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے پر راضی

فلسطینی وزیر اعظم غزہ پہنچ گئے

مصری صدر کی اسرائیلی وزیراعظم سے پہلی عوامی ملاقات

انہوں نے مزید کہا، ’’اگر حماس کسی بھی فلسطینی حکومت میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے، تو اسے سب سے پہلے ان بنیادی شرائط کو تسلیم کرنا ہو گا۔‘‘

فلسطینیوں کے درمیان گزشتہ ہفتے طے پانے والے مفاہمتی معاہدے کے بعد پہلی مرتبہ امریکا کی جانب سے ایک تفصیلی ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔

گرین بلاٹ کی جانب سے جاری کردہ یہ بیان، فلسطینی پارٹيوں کے درمیان اس معاہدے کے بعد اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ ردعمل سے مطابقت رکھتا ہے۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ جب تک حماس شرائط پوری نہیں کرتی، اسرائیل ایسی کسی فلسطینی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گا، جس میں حماس کو شامل ہو۔‘‘

غزہ میں بجلی کا بحران، شدید ہوتا ہوا

اسرائیل نے بھی اپنے شرائط نامے میں کہا تھا کہ فلسطینی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرے اور تشدد کا راستہ ترک کرنے کا اعلان کرے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح تحریک نے ایک ہفتہ قبل قاہرہ میں حماس کے ساتھ ایک ڈیل پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت گزشتہ دس برس سے ان دونوں تنظیموں کے درمیان جاری لڑائی اور خلیج کا خاتمہ عمل میں آیا تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ محمود عباس کی تنظیم اسرائیل کو تسلیم کرتی ہے، تاہم حماس تحریک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی۔ حماس، امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان سن 2008 سے اب تک تین جنگیں ہو چکی ہیں، جب کہ اسرائیل نے گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے غزہ پٹی کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔