1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرینکفرٹ: ’امریکی فوجیوں کے قتل کا محرک اسلامی انتہا پسندی‘

3 مارچ 2011

جرمن صوبے ہیسے کے وزیرِ داخلہ بورس رائن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدھ کو فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر دو امریکی فوجیوں کو قتل کرنے والا شخص چند ہفتوں قبل ہی اسلامی انتہا پسندی کی طرف مائل ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/R66j
دو مارچ، بدھ کے روز فرینکفرٹ ہوائی اڈّے پر کوسووو سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے دو امریکی فوجیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھاتصویر: picture alliance/dpa
کوسووو سے تعلق رکھنے والے البانوی نسل کے اکیس سالہ شخص، جس کا نام ’ارید اکا‘ بتایا جا رہا ہے، نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اس نے یہ عمل اپنی ایما پر کیا تھا اور اس میں کوئی دوسرا شخص یا گروہ ملوّث نہیں ہے۔

ہیسے کے وزیرِ داخلہ بورس رائن کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ شخص حالیہ چند ہفتوں میں ہی اسلامی انتہا پسندی کی طرف راغب ہوا تھا۔ وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ملزم نے یہ کام اکیلے ہی کیا اور اس کے عمل کے پیچھے کوئی گروپ نہیں ہے۔

Deutschland USA Anschlag auf US Soldaten in Frankfurt Türschild Attentäter
امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے والے شخص کے ڈاک بکس پر ’یو کے اے‘ درج ہے جسے’ اُکا‘ یا ’یوکا‘ بھی پڑھا جا سکتا ہےتصویر: dapd

ملزم کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ وہ فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر کام کرتا تھا اور وہ ایک پکّا مسلمان بھی ہے۔

جرمن حکّام اس کے اسلامی انتہا پسندی کی جانب راغب ہونے کے عوامل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

امریکی صدر باراک اوباما نے اس واقعے پر شدید رنج اور غصّے کا اظہار کیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کے قتل کے محرّکات جاننے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل