فرانسیسی سینیٹ کے انتخابات: سوشلسٹ پارٹی کامیاب
26 ستمبر 2011اتوار کے روز ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کے نتائج کا اعلان پیر کی صبح کیا گیا اور اس کے مطابق سوشلسٹ پارٹی نے سینیٹ میں اکثریت حاصل کر لی ہے۔ ایوان بالا میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کم از کم 175 نشستیں درکار ہوتی ہیں جب کہ سوشلسٹ پارٹی 177 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ بائیں بازو کی سوشلسٹ پارٹی نے اپنی اس وکٹری کو اگلے صدارتی الیکشن میں ممکنہ کامیابی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
سوشلسٹ پارٹی کے لیڈر فرانسوا اولاں نے اپنی جماعت کی کامیابی پر کہا کہ سن 2012 کے صدارتی الیکشن کا یہ ایک نمونہ ہے اور سارکوزی اب تاریخ کا حصہ بننے والے ہیں۔ سوشلسٹ پارٹی کے رہنما اولاں اس وقت سوشلسٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی الیکشن کے لیے نامزدگی حاصل کرنے والے ممکنہ امیدواروں میں سرفہرست ہیں۔ فرانس میں صدارتی الیکشن اگلے سال ہوں گے۔
فرانسیسی وزیر اعظم فرانسوا فیوں نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے سوشلسٹ پارٹی کی سبقت کو تسلیم کیا ہے۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی یو ایم پی پارٹی کے صدر Jean-Francois Cope نے بھی شکست تسلیم کی ہے۔ مدت پوری کرنے والے سینیٹ کے اسپیکر Gerard Larcher کا وہ اندازہ بھی غلط رہا جس میں انہوں نے چھ سے بارہ نشستیں زائد حاصل کرنے کے امکان کو ظاہر کیا تھا۔ نئے سینیٹ کا افتتاحی اجلاس پہلی اکتوبر کو شیڈیول ہے۔ سن 1958 کے بعد پہلی بار سوشلسٹ پارٹی نے فرانسیسی ایوان بالا میں اکثریت حاصل کی ہے۔
مبصرین نے سینیٹ کے الیکشن کو فرانسیسی سیاسی منظر پر ایک بھونچال سے تعبیر کیا ہے۔ ایسے اندازے بھی لگائے جا رہے ہیں کہ اگلے سال سوشلسٹ پارٹی صدارتی اور پارلیمانی الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تقریباً سات ماہ بعد ہونے والے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں بائیں بازو کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے والے صدارتی امیدوار کتنی کرشماتی شخصیت ہیں اور ان کے لیے کس درجہ عوامی پسندیدگی ہو گی۔
فرانس میں سینیٹ کے انتخابات میں پارلیمانی الیکشن کی طرح عوام ووٹ نہیں ڈالتے بلکہ اس کے لیے پہلے سے منتخب افراد کا سپر الیکٹوریٹ ووٹ ڈالنے کا پابند ہوتا ہے۔ اس میں مختلف چھوٹے بڑے شہروں کے میئرز کے علاوہ لوکل کونسلوں کے اراکین ووٹ ڈالتے ہیں۔ ایسے سپر الیکٹوریٹ کی تعداد بہتر ہزار کے قریب ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف