1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: ’جنگل‘ کے مہاجر کیمپ کے حق میں مظاہرہ

صائمہ حیدر
2 اکتوبر 2016

فرانس کے ساحلی شہر کیلے میں مقامی پولیس نے متنازعہ مہاجر بستی ’جنگل‘ میں رہائش پذیر تارکین وطن کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف آنسو گیس اور پانی کی دھاروں کا استعمال کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2QoJ2
Frankreich Clalais Demonstrationen Flüchtlingscamp
فرانسیسی وزارتِ داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس اور مظاہرین کی مُڈ بھیڑ میں پانچ پولیس اہل کار اور ایک صحافی معمولی زخمی ہوئے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen
Frankreich Clalais Demonstrationen Flüchtlingscamp
فرانسیسی وزارتِ داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس اور مظاہرین کی مُڈ بھیڑ میں پانچ پولیس اہل کار اور ایک صحافی معمولی زخمی ہوئے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen

فرانسیسی حکومت ساحلی شہر کیلے کے قریب واقع مہاجر کیمپ کو بند کرنے کی تیاریوں میں ہے۔ مظاہرے میں تارکینِ وطن کے حمایتی گروپوں کے کارکنان اور ایک انتہائی بائیں بازوکے نظریات کے حامل صدارتی امیدوار سمیت خود ’جنگل‘ بستی کے رہائشیوں نے بھی شرکت کی۔

 مظاہرین نے ہفتے کے روز ہونے والے اس مظاہرے میں پناہ گزینوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہوئے مہاجر کیمپ کی بندش کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرے میں شرکت کے لیے کئی سو افراد دوسرے شہروں سے بسوں کے ذریعے کیلے پہنچے تھے۔

پولیس نے انہیں شہر کے مرکز تک جانے سے روکنے اور منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ فرانسیسی وزارتِ داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس اور مظاہرین کی مُڈ بھیڑ میں پانچ پولیس اہل کار اور ایک صحافی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

 ایک مقامی فرانسیسی عہدے دار نے بتایا ہے کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا حالانکہ  پہلے سے تناؤ کا شکار صورتِ حال کے پیشِ نظر انہیں مظاہرے سے منع کیا گیا تھا۔

Frankreich Clalais Demonstrationen Flüchtlingscamp
جنگل‘ نامی مہاجر کیمپ اولانڈ کی حکومت کے لیے ان مہاجرین کے مسئلے کا مناسب حل تلاش نہ کر سکنے کے باعث ناکامی کی علامت بن چکا ہےتصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen

 یاد رہے کہ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے رواں برس کے آخر تک کیلے کی مہاجر بستی کو ختم کرنے کا عہد کر رکھا ہے۔ اس تناظر میں اب تک ہزاروں تارکینِ وطن کو فرانس کے ارد گرد مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں ان کے سیاسی پناہ کے مقدمات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

جنگل‘ نامی مہاجر کیمپ جہاں ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن ناگفتہ بہ حالات میں رہنے پر مجبور ہیں، اولانڈ کی حکومت کے لیے ان مہاجرین کے مسئلے کا مناسب حل تلاش نہ کر سکنے کے باعث ناکامی کی علامت بن چکا ہے ۔

یاد رہے کہ فرانس کی حکومت  کیلے کی بندرگاہ کے قریب ایک دیوار کی تعمیر کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے تاکہ پناہ گزینوں کو برطانیہ جانے والے ٹرکوں میں چھپ کر سوار ہو نے سے روکا جا سکے۔ تاہم اس تعمیر کو بہت سے مبصرین یورپ میں مہاجرین کے خلاف بڑھتی ہوئی رکاوٹوں کی سیاہ علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔