1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان طالبان عوامی اجتماعات سے گریز کریں، طالبان قیادت

17 جون 2018

افغان طالبان قیادت نے اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ تین روزہ جنگ بندی کے دوران عوامی مقامات پر نہ جائیں۔ ہفتے کے دن ایک عوامی اجتماع کے دوران طالبان پر ہوئے ایک خود کش حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2ziEV
Afghanistan Taliban feiern Waffenstillstand mit Einwohnern in Kabul
تصویر: Getty Images/AFP/N. Shirzada

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے اتوار کے دن بتایا ہے کہ طالبان قیادت نے اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ تین روزہ فائر بندی کے دوران عوامی مقامات پر مت جائیں۔ ساتھ ہی طالبان نے اس فائر بندی کی مدت میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ طالبان باغیوں کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اس جنگ بندی کے ختم ہونے کے بعد طالبان اپنی کارروائیاں کو بحال کر دیں گے۔

عید کے موقع پر کی گئی اس فائر بندی کی مدت اتوار کی رات ختم ہو رہی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان جنگجو شہروں میں مت جائیں اور افغان شہریوں سے ملنے کی کوشش نہ کریں۔ اس بیان کے مطابق اس اقدام کا مقصد شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنا ہے۔ ہفتے کے دن طالبان باغی عید کے موقع پر شہریوں سے گھل مل گئے اور انہوں نے افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں۔

طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے ’غیرمعمولی‘ اعلان کی بدولت افغانستان میں اس شدت پسند گروہ کی طرف سے کوئی خونریز کارروائی نہیں کی گئی۔ سن دو ہزار ایک کے بعد طالبان نے پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر فائر بندی کا اعلان کیا ہے، جس پر افغانستان بھر میں خوشیاں بھی منائی گئیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق عید کے دن کئی علاقوں میں طالبان نے سکیورٹی فورسز، عام شہریوں اور بچوں کے ساتھ خوشیاں بھی منائیں۔ اس موقع پر طالبان سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ بغل گیر ہوئے اور سلفیاں بھی لی گئیں۔

تاہم ہفتے کے دن صوبہ ننگر ہار میں ایک حملہ بھی ہوا، جس کے بارے میں شک ہے کہ اس میں انتہا پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ ملوث ہے۔ اس کارروائی کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد چھتیس ہو گئی ہے جبکہ باسٹھ سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس پرتشدد واقعے کے بعد طالبان قیادت نے طالبان کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ عید کے موقع پر افغان حکومت نے بھی فائر بندی کا اعلان کیا تھا، جو بدھ کے دن تک جاری رہنا تھا۔ تاہم افغان صدر اشرف غنی نے اس مدت میں مزید نو دن کی توسیع کر دی ہے۔

افغان ہائی پیس کونسل آج بروز اتوار ایک پیریس کانفرنس بھی کر رہی ہے، جس میں طالبان پر زور دیا جائے گا کہ وہ بھی اپنی فائر بندی کی مدت میں توسیع کر دیں۔ اس پریس کانفرنس میں جنگ بندی کی کامیابی پر بھی گفتگو متوقع ہے۔

ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید