1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر ملکی جنگجو: ’جرمنی کو داعش کی خفیہ دستاویزات مل گئیں‘

شامل شمس8 مارچ 2016

جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق داعش کے غیر ملکی عسکریت پسندوں کے بارے میں خفیہ دستاویزات وفاقی جرمن پولیس ایجنسی کے ہاتھ لگ گئی ہیں۔ ان دستاویزات میں داعش کے اراکین کے بارے میں نجی معلومات درج ہیں۔

https://p.dw.com/p/1I9Ah
تصویر: picture alliance/ZUMA Press/Medyan Dairieh

جرمنی کی فیڈرل کریمنل پولیس (بی کے اے) کے پاس ہزاروں ایسی فائلیں ہیں جن میں مشرق وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے جنگ جوؤں کی ذاتی تفصیلات موجود ہیں۔ یہ بات میونخ سے چھپنے والے اخبار ذُوڈ ڈوئچے سائٹنگ نے پیر سات مارچ کے روز شائع ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں بتائی۔

اخبار کے مطابق ان دستاویزات میں درج تفصیلات ان انٹرویوز کی بنیاد پر جمع کی گئیں، جو داعش کے عسکریت پسندانہ نیٹ ورک میں شامل ہونے کے خواہش مندوں سے لیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق وہ ’رضا کار‘ جو اپنی مرضی سے اس تنظیم میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں، انہیں تئیس سوالوں کے جوابات دینا ہوتے ہیں، جو کہ ان کی سابقہ رہائش، مذہب، خاندانی پس منظر، تعلیم اور ’جہادی تجربے‘ کے بارے میں ہوتے ہیں۔

وہ افراد جن کا تعلق عراق یا شام سے نہیں ہوتا، انہیں یہ بھی واضح کرنا ہوتا ہے کہ آیا وہ داعش میں جنگ جو کی حیثیت سے بھرتی ہونا چاہتے ہیں یا پھر خود کش حملہ آور کی حیثیت سے۔

ذُوڈ ڈوئچے سائٹنگ کا مزید کہنا ہے کہ جرمن اٹارنی جنرل کے دفتر کو ان دستاویزات کے بارے میں خبر ہے۔ حکام یہ دستاویزات ان جرمن شہریوں پر نظر رکھنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ سے جہادی تربیت لے کر وطن لوٹ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جرمن کریمنل پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ یہ دستاویزات اس کے ہاتھ کیسے لگیں؟

رپورٹ میں بی کے اے کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے: ’’ہمیں یقین ہے کہ یہ دستاویزات اصلی ہیں۔‘‘

جرمنی کے پبلک براڈکاسٹرز ڈبلیو ڈی آر اور این ڈی آر نے بھی اس رپورٹ کے لیے کی جانے والی تحقیق میں حصہ لیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں داعش نے ایک ویڈیو پیغام میں جرمنی میں مقیم اپنے ’خیر خواہوں‘ کو اس تنظیم میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔ تنظیم کے دو مبینہ کارکن جرمن سرزمین پر حملوں کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔

جرمن خفیہ ایجنسیوں کے تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق چھ سو زیادہ جرمن شہری اب تک داعش میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید