غلط تقریر پڑھ دینا کوئی بڑی بات نہیں، ایس ایم کرشنا
13 فروری 2011سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہفتہ کو بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے حادثاتی طور پر ایسی تقریر پڑھ دی، جو دراصل پرتگال کے ان کے ہم منصب کے لیے لکھی گئی تھی۔ تاہم اتوار کو اس حوالے سے ایک وضاحتی بیان میں کرشنا نے کہا ہے کہ ایسا ہوتا رہتا ہے۔
خبررساں اداروں کے مطابق بھارتی وزیر کے لیے یہ صورت حال باعث شرمندگی تھی اور انہوں نے غلط تقریر کے کئی حصے پڑھ ڈالے تھے۔ انہوں نے تقریر کا وہ حصہ بھی پڑھ دیا، جس میں پرتگالی زبان بولنے والی دو ریاستوں، پرتگال اور برازیل کی سلامتی کونسل میں موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا گیا تھا۔
پانچ منٹ بعد ایک بھارتی عہدے دار نے اپنے وزیر کی توجہ اس جانب دلائی کہ وہ درست تقریر پڑھیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل میں پڑھی جانے والے رسمی تقریروں کا ابتدایہ کم و بیش ایک جیسا ہی ہوا کرتا ہے اور یہی وہ حصہ تھا جو وزیر خارجہ نے غلطی سے پڑھا۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ’وزیر خارجہ دراصل ایک ایسا بیان پڑھ رہے تھے، جس کی کافی ستائش ہو چکی ہے۔ وہ بھارت کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تعلق ان بین الاقوامی کوششوں سے جوڑ رہے تھے، جو ترقیاتی چیلنجز کے لیے جاری ہیں۔‘
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے ایس ایم کرشنا کا بیان شائع کیا، جس میں انہوں نے کہا، ’بدقسمتی سے ایسا ہوا۔ اس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ میرے سامنے بہت سے کاغذات بکھرے ہوئے تھے اور میرے ہاتھ غلط تقریر لگ گئی۔‘
دوسری جانب اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان روی شنکر پرساد نے کہا، ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بہت اہم ہے۔ لیکن ہمارے وزیر نے پرتگال کے وزیر کی تقریر پڑھ دی۔ وزیر خارجہ وہاں ملک کی نمائندگی کر رہے تھے۔ مجھے بھارتی ہونے کے ناطے بہت افسوس ہوا ہے۔‘
اس حوالے سے کچھ لوگوں نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر طنز و مزاح پر مبنی بیانات بھی لکھے ہیں۔ ان میں سے ایک میں کہا گیا، ’ہو سکتا ہے کہ پرتگال نے اپنی تقریر بنگلور آؤٹ سورس کر دی ہو۔‘
ایک اور بیان تھا، ’ہمیں اس (کرشنا) جیسی غلطی کو حکومت میں رکھنے کی کیا ضرورت ہے؟‘
رپورٹ: ندیم گِل/ خبررساں ادارے
ادارت: کشور مصطفیٰ