1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پر اسرائیلی بمباری، حماس کے ٹھکانے تباہ کرنےکا دعویٰ

20 جون 2018

آج بدھ کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پٹی میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ کارروائیاں فلسطینی علاقوں سے راکٹ داغے جانے کے جواب میں کی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2zwSk
Israel Raketenabwehrsystem Iron Dome
تصویر: Getty Images/AFP/M. Hams

اسرائیلی فوج کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے اسرائیل کی جانب کم از کم 45 راکٹ داغے گئے اور ان میں سے سات کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ اسرائیل نے اپنی سرحدوں پر میزائل شکن نظام نصب کیے ہوئے ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ جواب میں اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں تین مختلف مقامات کو نشانہ بنایا، ’’یہ عسکری ٹھکانے شدت پسند تنظیم حماس کے تھے۔‘‘
اسرائیل کی جانب سے یہ کارروائی ایک ایسے وقت پر کی گئی ہے جب غزہ سرحد پر اسرائیل مخالف مظاہروں کی وجہ سے شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔ مارچ میں ایسے ہی مظاہروں کے دوران 132 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔ جبکہ دوسری جانب کسی بھی اسرائیلی شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔
 فلسطینی 1948ء کے جنگ کے دوران نقل مکانی پر مجبور کیے جانے والے اور ہجرت کر جانے والوں کی واپسی کا حق دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 1948ء میں ہی اسرائیلی ریاست وجود میں آئی تھی۔
غزہ پٹی کا انتظام حماس کے پاس ہے اور یہ تنظیم اسرائیل کو اپنا بدترین دشمن سمجھتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ’’حماس ایک دہشت گرد تنظیم ہے، جو رات کے وقت راکٹ داغ کر عام اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔‘‘ اسرائیل اور حماس 2008ء کے بعد تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور ان کے مابین فائر بندی کے کئی معاہدےبھی ہو چکے ہیں، جن کی تواتر کے ساتھ خلاف ورزیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔

ع ا / ع س (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید