1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ میں دو بچے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک

عاطف توقیر12 مارچ 2016

ایک فلسطینی لڑکا اور اس کی بہن غزہ میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے ہفتے کے روز حماس کے زیرانتظام علاقے غزہ میں فضائی کارروائی کی گئی۔

https://p.dw.com/p/1ICDO
23.02.2016 DW Doku 7821 - Gaza

مقامی طبی حکام کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی جانب سے فائرکردہ ایک راکٹ کے ٹکڑے ان دونوں بہن بھائی کو لگے، جس کے نتیجے میں دونوں ہلاک ہو گئے۔

یہ واقعہ غزہ میں موجود عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے ایک نئے سلسلے کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔

اسرائیلی فوجی بیان میں بتایا گیا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے غزہ میں حماس کے چار تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا۔ اس سے قبل جمعے کی شب غزہ سے داغے گئے چار راکٹ جنوبی اسرائیل میں گرے۔ بتایا گیا ہے کہ راکٹ کھلے علاقے میں گرے اور ان کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

Qassam-Brigaden Parade in Gaza-Stadt
حماس کے زیرانتظام غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Saber

شمالی غزہ پٹی کے علاقے بیت لہیا کے رہائشیوں کے مطابق دس سالہ یاسین ابو خواسا اسرائیلی حملے میں اس وقت ہلاک ہوا، جب ایک قریبی مکان پر داغا گئے راکٹ کے بعد اس عمارت کے ٹکڑے اس کے گھر سے ٹکرائے۔ اس واقعے میں اس کی چھ سالہ بہن اسریٰ شدید زخمی ہو گئی تھی، تاہم وہ ہسپتال پہنچنے تک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بچے جس مکان میں رہتے تھے، حماس کا ایک عسکری تربیتی مرکز اس کے بالکل قریب ہی تھا۔

گزشتہ برس اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ غزہ میں کسی اسرائیلی فضائی حملے میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے۔

دریں اثناء اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں سات راکٹ حملے ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان لفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے راکٹ حملوں کا مقصد جنوبی اسرائیل میں بسنے والے افراد کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا تھا، جس کے جواب میں حکومتی فورسز نے ان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بھی عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت کے لیے اسرائیلی فوج عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتی رہے گی۔