1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عظیم سائنسدان کوپرنیکوس کی باقیات کی دوبارہ تدفین

23 مئی 2010

سولہویں صدی کے نامور ہیت دان اور جدید فلکیاتی علم کے بانی نکولائیس کوپرنیکوس کے باقیات کو پولینڈ کے چرچ میں دوبارہ دفن کرنے پر چرچ کے ایک پادری کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NV6M

جدید فلکیاتی علم کے بانی نکولائیس کوپرنیکوس کو اُنکی 467 ویں برسی کے موقع پر انتہائی باوقار انداز میں دوبارہ دفن کردیا گیا ہے۔ اس شہر میں بابائے فلکیات نے اپنی فلکیاتی دریافتوں کے عمل کو مکمل کیا تھا۔ اسی گرجا گھر کے ایک مینار پر چڑھ کر وہ فلکیاتی اسرار کو کھوجتے رہے تھے۔ اس شہر کا ذکر کوپرنیکوس نے اپنی کتاب میں بھی کیا تھا جواُس نے لاطینی زبان میں اسی شہر میں تحریر کی تھی۔ اسی شہر میں اُن سے متعلق ایک عجائب گھر بھی قائم ہے۔ اُن کے باقیات والے تابوت کو سات سو سالہ قدیم اور مشہور فرام بورک کیتھڈرل کے احاطے میں بقیہ پادریوں کی قبروں کے بیچ میں بطور ایک پادری کے دفن کیا گیا۔ فرام بورک کیتھڈرل شمالی پولینڈ میں واقع ہے۔ اُن کی قبر پر نظام شمسی کا نقشہ کندہ ہے۔

Polnische Archäologen Kopernikus Überreste gefunden
سن 2005 میں ملنے والی کھوپڑی، جو کوپر نیکوس سے وابستہ کی گئی تھی۔تصویر: dpa - Bildfunk

نکولائیس کوپرنیکوس کے تابوت کو دفن کرنے سے قبل فرام بورک کے نواحی قصبوں اور دیہات میں عام دیدار کے لئے بھی لے جایا گیا۔ اُن کی دوبارہ تدفین کے موقع پر ہونے والی مذہبی تقریب میں گرجے گھر کے بڑے پادری یوزف سائیچنسکی نے کوپرنیکوس کے سائنسی نظریات کو ہدف تنقید بنایا۔ یہ امر دلچسپ ہے کہ کوپرنیکوس ریاضی دان، ماہر اقتصادیات اور طبی علوم کے ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ گرجا گھر کے پادری بھی تھے۔ اُن کے اس پہلو پر بھی فرام بورک کے آرچ بشپ نے دعائیہ تقریب میں ملامتی الفاظ ادا کئے۔ آرچ بشپ یوزف سائیچنسکی کی تقریر کو پولینڈ کے اندر مختلف سماجی اور علمی حلقوں میں پسند نہیں کیا گیا۔

نکولائیس کوپرنیکوس کی سابقہ قبر کی دریافت ایک جاسوسی کہانی کی طرح دیکھی جا رہی ہے۔ مسلسل دو صدیوں پر محیط تحقیق کی بدولت نکولائیس کوپرنیکوس کی ہڈیوں کی پہچان ممکن ہو سکی تھی۔ اُن کی ہڈیاں ایک پرانی قبر سے دستیاب ہوئیں تھیں۔ پرانی قبر کی پہچان سن دو ہزار پانچ میں ممکن ہو سکی تھی۔ ہڈیوں سے ملنے والے دانتوں اور بالوں پر سویڈن اور پولینڈ میں ڈی این اے کے ٹیسٹ مکمل ہونے پر اعلان کیا گیا کہ یہ ہڈیاں یا کسی مردہ جسم کے باقیات عظیم فلسفی اور فلکی سائنسدان نکولائیس کوپرنیکوس کی ہیں۔

Grafik neue Planeten Flash-Galerie
نظام شمسی کا مرکز سورجتصویر: AP

نکولائیس کوپرنیکوس کے باقیات کی تلاش کا عمل وسطی پولینڈ کے شہر Pultusk میں قائم ادارے برائے آثار قدیمہ کی نگرانی میں مکمل کیا گیا۔

فلکی علوم کے عظیم سائنسدان کو اُن کے نظریات کی بنا پر رومن کلیسا نے سن 1616میں بدعت کا مرتکب قرار دیا تھا۔ پولستانی ماہر فلکیات نے پہلی بار یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ سورج ساکن ہے اور زمین اُس کے گرد گھومتی ہے اور یہ کلیسا کو اُس دور میں قبول نہیں تھا۔ لیکن صدیوں بعد، سن 1999 میں اُن کی جائے پیدائش تورون شہر جا کر پولینڈ ہی سے تعلق رکھنے والے پوپ جان پال دوم نے حاضری دی اور اُن کی سائنسی نظریات کو انتہائی اہم قرار دیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: کشور مصطفیٰ