1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عسکریت پسندوں سے جھڑپ، بھارتی کرنل ہلاک

23 جون 2010

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں منگل کے روز عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی لڑائی میں زخمی ہونے والے بھارتی فوج کے ایک کرنل اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/O0kk
تصویر: AP

عسکریت پسندوں اور بھارتی آرمی کے درمیان یہ جھڑپ منگل کو لولاب وادی میں ہوئی تھی، جو سرینگر کے شمال سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس جھڑپ میں آرمی کی راشٹریا رائفلز کے کرنل نیراج سود شدید زخمی ہوگئے تھے۔ کرنل نیراج کو فوری طور پر ایک مقامی ہسپتال میں داخل کردیا گیا تھا، جہاں وہ منگل کی رات انتقال کر گئے۔

کرنل سود 2010 میں عسکریت پسندوں کے ساتھ اب تک ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے سب سے اعلٰی بھارتی آرمی آفیسر ہیں۔ بھارتی آرمی نے متاثرہ علاقے میں آرمی کی اضافی نفری بھیج دی ہے تاکہ حملہ آوروں کا سراغ لگایا جا سکے۔

Srinagar, der Haupstadt des indischen Teils von Kaschmir
حالیہ برسوں میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیرمیں عسکریت پسندی کم ہوئی ہے، تاہم یہ ختم نہیں ہوئیتصویر: DW/Jamal

منگل کو بھارتی آرمی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے لشکرِ طیبہ کے ایک مبینہ کمانڈر کو کپواڑہ ڈسٹرکٹ میں جھڑپ کے دوران ہلاک کردیا تھا۔ بھارتی آرمی کے مطابق اس کمانڈر کا شمار عسکریت پسند گروپ کے اہم لوگوں میں ہوتا تھا۔

حالیہ برسوں میں کشمیر میں عسکریت پسندی کمزور ہوئی ہے لیکن اِس کے باوجود بھارتی فوج کے حکام کا کہنا ہے کہ سینکڑوں عسکریت پسند پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس ممکنہ داخلے کی صورت میں عسکریت پسندی میں گھری وادیء کشمیر میں حالات مزید خراب ہونے کے امکانات ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق 1980ء کی دہائی سے لے کر اب تک کشمیرمیں عسکریت پسند تحریک کی وجہ سے ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

کشمیر کا متنازعہ علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے۔ نئی دہلی کا الزام ہے کہ بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں اسلام آباد جنگجوؤں کی مدد کر رہا ہے۔ پاکستان ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا رہا ہے۔ اسلام آباد ان عسکریت پسندوں کو حریت پسند تصور کرتا ہے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: کشورمصطفیٰ