1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں دوہرا خود کش حملہ، متعدد افراد ہلاک

15 جنوری 2018

عراقی دارالحکومت بغداد میں ہوئے دوہرے خودکش بم حملوں کے نتیجے میں کم از کم دو درجن سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ بغداد میں پچھلے تین دنوں کے دوران یہ دوسرا خونریز حملہ ہے۔

https://p.dw.com/p/2qqSg
Irak Anschlag in Bagdad
تصویر: Reuters/K. al Mousily

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عراقی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیر کی صبح یہ حملے شہر کے ایک اہم کمرشل علاقے میں کیے گئے۔ مقامی میڈیا نے تازہ ترین اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تازہ پرتشدد کارروائی کے نتیجے میں اڑتیس افراد ہلاک جبکہ 105 زخمی ہوئے ہیں۔

جنگ تباہی لائے گی، عراقی کردستان کی بغداد کو مکالمت کی پیشکش

عراق سے ہر غیر ملکی جنگجو واپس جائے، امریکی وزیر خارجہ

جنگ سے تباہ شدہ موصل کے قریب سات لاکھ شہری تاحال بے گھر

عراقی دارالحکومت میں خونریز بم حملے

بتایا گیا ہے کہ مرکزی بغداد میں یکے بعد دیگرے ہونے والے ان دھماکوں کی وجہ سے سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ملکی وزارت داخلہ نے ہلاکتوں کی تعداد پچیس جبکہ زخمیوں کی تعداد 63 بتائی ہے۔

دوسری طرف ملکی وزارت صحت کی طرف سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق ان دوہرے خودکش بم حملوں کے نتیجے میں چھبیس افراد ہلاک ہوئے جبکہ نوے زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق یہ حملے دو خود کش حملہ آوروں نے سرانجام دیے، جو خود کش جیکٹیں پہنچے ہوئے تھے۔

فوری طور پر اس کارروائی کی ذمہ داری کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے تاہم عراق میں جہادی گروہ اس طرح کے حملے کرتے رہتے ہیں۔ بغداد حکومت نے گزشتہ ماہ ہی اعلان کیا تھا کہ اس نے ملک میں انتہا پسند گروہ داعش کو شکست دے دی تھی۔ داعش کے جنگجوؤں نے گزشتہ تین برسوں تک عراق کے متعدد حصوں پر قبضہ کر رکھا تھا۔

ملکی فوج کی طرف سے کامیابی کے اس اعلان کے باوجود بھی عراق میں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی ہے۔ عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ تین دونوں کے دوران یہ دوسرا خونریز حملہ ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ پندرہ جنوری بروز پیر ایوی ایشن اسکوائر نامی جس مقام پر خود کش حملے کیے گئے ہیں، وہاں ماضی میں بھی شدت پسند اس طرح کی کارروائیاں سر انجام دے چکے ہیں۔

ایوی ایشن اسکوائر بغداد کا اہم مقام ہے، جہاں کافی زیادہ رش بھی ہوتا ہے۔ اسی مقام پر روزانہ کام کی تلاش میں درجنوں مزدور بھی جمع ہوتے ہیں۔ اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ان دھماکوں کے فوری بعد ریسکیو اور امدادی کام شروع کر دیے گئے ہيں۔ عینی شاہدین کے مطابق سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے اور وہ بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔