1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں جلاوطن ایرانی باشندوں کے کیمپ میں خونریز تصادم

30 جولائی 2009

عراقی دارالحکومت بغداد سے شمال کی طرف واقع جلاوطن ایرانی باشندوں کے لئے قائم کیمپ اشرف کے مکینوں کی عراقی سیکیورٹی دستوں کے ساتھ جھڑپوں میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور 500 کے قریب زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/J0B7
خونریز تصادم میں ہلاک شدگان کے اہل خانہتصویر: AP

دو روز تک جاری رہنے والی ان جھڑپوں کا آغاز منگل کو اس وقت ہوا جب عراقی فوجیوں نے اس کیمپ پر پہلے سے پائی جانے والی کشیدگی کی بناء پر دھاوا بول دیا اور اس دوران 400 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ عراقی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے بقول کیمپ اشرف میں ایرانی جلاوطن شہریوں اور عراقی دستوں کے مابین جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب عراقی پولیس نے اس کیمپ میں اپنی ایک چوکی قائم کی اور وہاں عراقی پرچم لہرایا۔

بعد ازاں بغداد میں ایک حکومتی ترجمان علی الدباغ نے خبر رساں ادارے AP کو بتایا کہ ان جھڑپوں میں چھ ایرانی باشندوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں کیمپ میں رہائش پزیر 35 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

Irak Lager von Volksmudschahedin Camp Ashraf
عراقی سیکیورٹی دستوں کا کیمپ اشرف پر حملہتصویر: AP

ان افراد کی گرفتاریوں کے بعد ایران میں تہران حکومت کے مخالف کارکنوں کی تنظیم پیپلز مجاہدین نے، جس کے ارکان کیمپ اشرف میں مقیم ہیں، یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ عراقی حکومت گرفتار شدہ مکینوں کو غالباﹰ تہران کے حوالے کردے گی۔ تاہم ایسے خدشات کی نفی کرتے ہوئے علی الدباغ نے کہا کہ بغداد کی طرف سے ان گرفتار شدگان میں سے کسی کو بھی زبردستی ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کیمپ اشرف میں انسانی ہلاکتوں پر اپنے رد عمل میں کہا: "ہم اطراف سے تحمل کا مظاہرہ کرنےکے لئے کہہ رہے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اس حوالے سے تشویش تو ہے مگر یہ معاملہ عراقی حکومت کو ملکی قانون کے مطابق حل کرنا ہوگا۔

عراق میں 1986میں قائم کئے جانے والے اس کیمپ میں ایرانی اپوزیشن کی پیپلز مجاہدین نامی تنظیم کے قریب ساڑھے تین ہزار ارکان مقیم ہیں۔ یہ کیمپ صدام دور میں لڑی جانے والی ایران عراق جنگ میں بغداد کی عملی مدد کرنے والے ایرانی اپوزیشن کے عسکریت پسندوں کے لئے بنایا گیا تھا۔

رپورٹ: میرا جمال

ادارت: مقبول ملک