1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی کپ کرکٹ ، پاکستان پہلے معرکے کے لیے تیار

21 فروری 2011

عالمی کپ سن 2011ء کے مقابلوں کے سلسلے میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ کینیا کے خلاف کھیلے گی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑی پرامید ہیں کہ اس مرتبہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

https://p.dw.com/p/10L2x
شاہد آفریدی ٹیم سے پر امید ہیںتصویر: AP

پاکستانی کرکٹ ٹیم اس بار ٹیم اپنی مہم کا سری لنکا کے تاریخی شہر ہمبینتوتا میں کینیا جیسی نان رینکنگ ٹیم کے خلاف کر رہی ہے۔ ریڈیو ڈوئچے ویلے کو انٹرویو دیتے ہوئے وقار نے کہا کہ ہم ماضی کی تلخیوں سے سبق سیکھتے ہوئے کسی ٹیم کو ایونٹ میں آسان نہیں لیں گے اور ہر میچ میں اپنی بہترین ٹیم میچ میں اتاریں گے۔

Kricket Waqar Younis
پاکستانی ٹیم کے کوچ وقار یونستصویر: AP

وقار نے کہا،’ انڈر ڈاگ ہونا ہماری کی ٹیم کے لیے بہتر ہے۔ لوگ سمجھ رہیں کہ ہم اتنے اچھے نہیں مگر انڈر ڈاگ کا کوئی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیا کر دے۔ ہمیں کوارٹر فائنل میں ایک اچھے میچ کی ضرورت ہوگی۔ ہم جس طرح کھیل رہیں اگر مومینٹم ساتھ رہا تو ہم ورلڈ کپ جیت سکتے ہیں۔‘

شعیب اختر کے مکمل فٹ نہ ہونے اور محمد عامر کے ساتھ محمد آصف پر پابندی لگنے کے بعد بھی وقار یونس اس تاثر کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ بولنگ پاکستانی ٹیم کا ورلڈ کپ میں ویک پوائنٹ ہوگا۔

وقار نے کہا،’ ابھرتے ہوئے وہاب ریاض اور عمر گل کی موجودگی میں پاکستان کی بولنگ بالکل کمزور نہیں ہمارے اسپنرز کسی سے کم نہیں بیٹنگ میں یونس، مصباح اور احمد شہزاد سمیت اکثر کھلاڑی فارم میں ہیں۔ مجھے فیلڈنگ کی فکر اب بھی زیادہ ہے۔‘

پاکستانی ٹیم کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے بہت کم عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ وہاب ریاض اپنے اولین ورلڈ کپ میں بڑے اہداف سامنے رکھ کر شرکت کر رہے ہیں۔ وہاب نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ وہ اس ٹورنامنٹ میں اپنے آئیڈیل وسیم اکرم کی طرح وہ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں، جو اکرم نے 1992ء کے ورلڈ کپ میں دکھائی اور پاکستان کو عالمی چمپیئن بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینا ان کا ہدف ہے۔

Misbah ul Haq
مصباح الحق سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کی جا رہی ہیںتصویر: AP

عالمی کپ 2011ء میں سپنرز کا کرداراہم خیال کیا جا رہا ہے اور آف سپنر سعید اجمل مائیکل ہسی کے ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ سیمی فائنل کا غیض وغضب بھلا کر نئے ایونٹ کا چیلنج قبول کرنے کو تیار ہیں۔ سعید اجمل کا کہنا ہے کہ وہ ہسی کو کرایا گیا اپنا وہ اوور بھول چکے ہیں اور اب ساری توجہ اس ورلڈکپ میں پاکستان کو جتوانے پر مرکوز ہے۔

پاکستانی ٹیم کے جواں سال اوپنر احمد شہزاد جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سینچری سکور کی تھی، بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ میں ایک اور سینچری بنا کر امیدوں کے نئے مرکز بن چکے ہیں۔ احمد شہزاد نے بتایا کہ وہ ان امیدوں کا بھرم رکھنے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کپتان شاہد آفریدی نے ان کی بہت حوصلہ افزائی ہے اور وہ ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی کا معیار برقرار رکھنے کی سرتوڑ کوشش کریں گے۔

ٹیسٹ میچوں کے برعکس سری لنکا کی سرزمین پر پاکستان کا ون ڈے میچوں کا ریکارڈ زیادہ حوصلہ افزا نہیں مگر پاکستان کو اپنے تمام گروپ میچ سری لنکا کی مشکل اور سلو سیمنگ وکٹوں پر ڈے نائٹ کھیلنا ہیں۔ اس بارے میں کپتان شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ ان کی ٹیم ہر طرح کی کنڈیشنز میں حریفوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔

رپورٹ: طارق سعید ، لاہور

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں