عالمی کرکٹ کپ کی پاکستان سے منتقلی؟
17 فروری 2009پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کو مشترکہ طور پر فروری 2011 میں ہونے والے عالمی کرکٹ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔ لورگٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی میں سیکیوریٹی صورت حال کی نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ عین وقت پر اس حوالے سے کوئی پریشانی سامنے نہ آئے۔
نئی دہلی میں عالمی کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس میں لورگٹ کا کہنا تھا کہ متبادل جگہ کے انتخاب پر غور کی ضرورت ہے۔ لورگٹ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں عالمی کپ کے میزبان شہروں کی تبدیلی پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کو دیگر ملکوں کی کرکٹ ٹیموں کے دورہ پاکستان کے حوالے سے سخت مشکلات کا سمنا ہے۔ پچھلے برس آسٹریلیا کی ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا جب کہ اس سال کے آغاز میں بھارت کی ٹیم بھی ممبئی حملوں کے تناظر میں پاکستان کے دورے سے سبکدوش ہو گئی تھی۔ سری لنکا کی ٹیم بھی دورہ پاکستان دو حصوں پر مشتمل کر رہی ہے۔ لورگٹ کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں عالمی کپ کے حوالے سے خدشات کو سامنے رکھا جانا ضروری ہے۔
تاہم لورگٹ نے یہ بھی کہا کہ ابھی عالمی کپ بہت دور ہے اور ایسا سوچنا صرف انتہائی خراب صورت حال کے لئے پہلے سے تیار ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے فی الحال کسی فوری اور حتمی فیصلے کی ضرورت نہیں ہے۔